• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائیکورٹ نے سیکڑوں بیمار صنعتی یونٹوں کی بحالی کا راستہ کھول دیا

فیصل آباد(نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ کے ایک فیصلے سے ملک میں سینکڑوں بیمار صنعتی یونٹوں کا بحالی کا راستہ کھل گیا ہے۔ بیمار صنعتی یونٹوں کی بحالی سے پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے فیصل آباد کے ایک بڑے صنعتی یونٹ ʼچناب لمٹیڈʼ کو قرضوں کی ری شیڈولنگ کی اجازت دینے کے حوالے سے 29 اکتوبر کو دیئے جانے والے تاریخی فیصلے سے دیگر بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی کا بھی راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں یہ اصول بھی طے کر دیا گیا ہے کہ اگر کسی صنعتی یونٹ کو قرضہ دینے والے مالیاتی اداروں میں سے 75 فیصد ری شیڈولنگ کے حق میں فیصلہ دیں تو دیگر 25 فیصد مالیاتی اداروں کو بھی قرضے ری شیڈول کرنے ہوں گے۔ علاوہ ازیں عدالت نے چناب لمٹیڈ کے اس موقف کو بھی تسلیم کیا ہے کہ گزشتہ 35 برس میں اس ادارے نے کسی بینک یا مالیاتی ادارے کا کوئی قرضہ ری شیڈول نہیں کروایا ہے اور نہ ہی اسے کبھی ڈیفالٹ قرار دیا گیا ہے۔ چناب لمٹیڈ کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد لطیف کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے سمیت دیگر کئی صنعتی یونٹس کو ڈیڑھ عشرہ قبل ملک میں جاری گیس اور بجلی کی قلت سمیت امریکہ میں آنے والے تاریخی مالیاتی بحران کی وجہ سے بھاری خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ میاں لطیف کے مطابق انہوں نے اس وقت بھی حکومت اور مالیاتی اداروں کو قرضے ری شیڈول کرنے کا کہا تھا لیکن اس حوالے سے قوانین کی عدم موجودگی اور بعض مالیاتی اداروں کی طرف سے معاملات عدالتوں میں لے جانے کی وجہ سے بیمار صنعتی یونٹس کو دوبارہ فعال بنانے میں طویل عرصہ لگا ہے۔ اس حوالے سے عدالت کا فیصلہ اس لحاظ سے بھی خوش آئند ہے کہ نئے صنعتی یونٹوں کے قیام کیلئے بہت زیادہ سرمایے کے علاوہ ان کو پیداوار دینے کیلئے بھی تین سے چار سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے جبکہ بند بیمار یونٹوں کو بہت تھوڑے سرمائے سے چالو کر کے فوری طو رپر قومی معیشت کے دھارے میں شامل کیا جا سکتا ہے۔صنعتی امور کے ماہرین نے کہا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق فیصل آباد کے 40 بیمار صنعتی یونٹوں کی بحالی سے قومی برآمدات میں تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے جن کی مجموعی سالانہ برآمدی استعداد ایک ارب میٹر سے بھی زیادہ ہے۔ ان میں سے صرف تین بڑے صنعتی یونٹوں کے فعال ہونے سے ہی 82 ہزار روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔

تازہ ترین