• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ میں مذاکرات کا حامی ہوں، تمام لوگوں سے مذاکرات کرنے چاہئیں، میں پہلے دن سے ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کا حامی تھا، میں خون ریزی یا خون خرابے کا حامی نہیں۔

راولپنڈی کے ڈھوک منگٹال میں وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج فار ویمن میں عبدالقدیر خان بلاک کا افتتاح کر دیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ پہلے معاہدے میں شامل تھا، اس پر آج بھی قائم ہوں۔

شیخ رشید نے ٹی ایل پی سے ہوئے معاہدے سے متعلق کہا کہ جب لفافہ کھلے گا، اس میں کیا معاہدہ ہوا ہے، سامنے آ جائے گا، میں حلفیہ کہتا ہوں، مجھے نہیں پتہ کہ کیا معاہدہ ہوا۔

ان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آگے چلا گیا ہے تو اچھی بات ہے، بہتری کی بات ہو گی، اسپیکر نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کرنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا ہو گا۔

شیخ رشید نے کہا کہ موسم کے ساتھ ساتھ سیاست میں بھی تبدیلی آتی ہے، وزیرِ اعظم عمران خان اللّٰہ کے حکم سے 5 سال پورے کریں گے، یہی دعا ہےکہ وہ 5 سال پورے کریں۔

وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، اپوزیشن ساڑھے 3 سال سے ٹی وی میں پھنسی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا ٹی ٹوئنٹی کا فائنل اسی روز ہو گیا تھا جس دن پاکستان نے بھارت کو شکست دی، بھارتی میڈیا نے 6 روز تک مجھ پر پروگرام کیا، دعا ہے کہ پاکستان آسٹریلیا سے سیمی فائنل جیت کر فائنل میں جائے۔

شیخ رشید نے بتایا کہ راولپنڈی شہر پاکستان میں تعلیم میں سرِ فہرست ہے، ڈھوک منگٹال میں گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج فار ویمن کا ڈاکٹر عبدالقدیر خان بلاک ڈیڑھ کروڑ کی لاگت سے مکمل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ میں خوش نصیب انسان ہوں کہ جو میری خواہش تھی پوری ہوئی، سخت معاشی بحران میں بھی 3 ویمن یونیورسٹیز بنائیں۔

وزیرِ داخلہ نے کہا کہ راولپنڈی کی بیٹی پڑھی لکھی ہے، یہاں جہاں بھی ڈھوک ہے وہاں ہم نے کالج بنایا، فاطمہ جناح یونیورسٹی بنائی تو مجھے استعفیٰ دینا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں 35 کروڑ روپے کی لاگت سے آخری کالج بناؤں گا، لال حویلی بچیوں کی پڑھائی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔

شیخ رشید نے کہا کہ غربت ختم کرنی ہے تو ہمیں تعلیم کو عام کرنا ہو گا، 20 سال کی منصوبہ بندی کی ہے، راولپنڈی میں 60 تعلیمی ادارے بنائے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کے گلے شکوے ہوتے ہیں، جس کے حوالے سے اسپیکر صاحب اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ افغانستان میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں، وہاں 15 روز بعد سردی آ رہی ہے، مسلمان کے پڑوس میں بچے بھوک سے مریں تو مسلمان سو نہیں سکتا، ہمیں افغان عوام کی مدد کرنا ہو گی، افغانستان کے اثرات براہِ راست پاکستان پر پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کل سپریم کورٹ میں سادھوکی میں ہلاک ہونے والوں کی بات ہوئی ہے، وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور نے اچھی بات کی ہے کہ اگر سپریم کورٹ نے انہیں بلایا تو جانے کے لیے تیار ہیں۔

تازہ ترین