• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناظم جوکھیو کیس: ملزمان عدالتی ریمانڈ پر جیل منتقل

ناظم جوکھیو قتل کیس میں عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی تفتیشی افسر کی درخواست مسترد کرتے ہوئے جام اویس سمیت 6 ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

عدالت نے آج کی سماعت میں  2 دسمبر تک تفتیشی افسر کو کیس کا چالان پیش کرنے کا حکم دیا اور ریمارکس دیئے کہ حتمی چالان آنے کے بعد دہشت گردی کی دفعات سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

ناظم جوکھیو قتل کیس کا تفتیشی افسر پھر تبدیل کر دیا گیا، نئے تفتیشی افسر نے پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس اور دیگر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز توسیع کی درخواست کی جسے مسترد کر دیا گیا۔

اس سے قبل سماعت میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت کے دوران پولیس نے گرفتار ایم پی اے جام اویس سمیت 6 ملزمان کو 14روز کی پیش رفت رپورٹ کے ساتھ پیش کیا۔

عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزمان کی نشاندہی پر دو ڈی ویز، سوختہ موبائل فون، ڈیوائس قبضے میں لی ہے، جبکہ مدعی کی جانب سے یو ایس بی دی گئی تھی جو پنجاب فرانزک یونیورسٹی بھیج دی ہے۔

پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ موبائل فونز ڈائریکٹر ایف آئی اے کو بھیج دیئے ہیں، ملزمان شاطر اور چالاک ہیں بار بار اپنا بیان بدلتے رہے، 3 ملزمان نے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی ہے اور شامل تفتیش نہیں ہوئے ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ضمانت کرانے والوں میں محمد خان، اسحاق اور سلیم سالار شامل ہیں۔

پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ 6 ملزمان مفرور ہیں جن میں نیاز سالار، احمد شورو، عطا محمد، سومار سالار عرف کلرک، داود سالار اور زاہد شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے کیس میں مجموعی طور پر21 ملزمان کو نامزد کیا ہے، مقدمے میں 5 دیگر نامعلوم افراد اور 2 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دسمبر تک توسیع کی استدعا بھی کی جبکہ مدعی کی جانب سے کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی استدعا بھی سامنے آئی۔

تازہ ترین