پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی ترجمان شازی مری نے کہا ہے کہ پہلے بلایا گیا مشترکہ اجلاس اراکین نہ ہونے کے باعث منسوخ ہوا تھا، 30 سے 40 حکومتی اراکین ان کے ہاتھ نہیں آرہے تھے۔
اسلام آباد میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ ملک کو غیر جمہوری طریقے سے چلایا جارہا ہے، عمران خان نے پارلیمنٹ کو مذاق بنادیا ہے، پارلیمنٹ کی تذلیل قابل مذمت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ اجلاس کا کالے قوانین پاس کرنے کے لیے استعمال قابل افسوس ہے، قوانین کو آرڈیننس کے ذریعے بھی لایا گیا، قوانین بنانے کے لیے نوٹس پیریڈ ہوتا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پہلے بلایا گیا مشترکہ اجلاس اراکین نہ ہونے کے باعث منسوخ ہوا تھا، 30 سے 40 حکومتی اراکین ان کے ہاتھ نہیں آرہے تھے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں بیٹھتے ہوئے شرم آتی ہے، کل سیاہ دن تھا، عوام انتظار میں ہیں کب عمران خان ملک کی جان چھوڑیں گے۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ ٹیکنالوجی سے انکار نہیں لیکن سیاسی نظام میں شفافیت نہیں، اب بھی دھاندلی ہوتی ہے، آر ٹی ایس بیٹھ جاتا ہے پولنگ عملے کو اغوا کیا جاتا ہے۔
قومی اسمبلی میں ووٹنگ مشین نصب ہے لیکن 36 سال سے استعمال نہیں ہوئی، اسپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا۔
شازیہ مری نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں کیمرے برآمد ہوتے ہیں لیکن کارروائی نہیں ہوئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایف بی آر کی ویب سائٹ ماہانہ ہیک ہوتی ہے، ہم ووٹنگ مشین پر حکومت سے نہیں سمجھنا چاہتے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور سیاست کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے، بے شک جیل میں ڈال دیں، جمہوریت اور پارلیمنٹ کا دفاع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری پر خود ساختہ رپورٹ بنائی گئی جس پر سندھ کو اعتراض تھا، مردم شماری کو 7 ماہ کے بعد مشترکہ اجلاس کے ایجنڈے میں لایا گیا، وزیراعلیٰ سندھ کے اعتراضات کا جواب نہیں ملا۔
شازیہ مری نے کہا کہ اب عوام پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دیں گے، تحریک انصاف ممبرز نے خود کہا کہ ہم آئے نہیں لائے گئے ہیں۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ قانون سازی کے لیے بل کی کاپی ہمیں نہیں ملی، ہمیں معلوم نہیں ہوا کہ کون سا بل بلڈوز ہورہا ہے، بولنے کے لیے مائیک مانگا، مگر بولنے کی اجازت نہیں دی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو بل پاس ہوئے ان میں نیپرا کا بل بھی تھا جس میں صوبوں کی نمائندگی ختم کی گئی۔