• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیٹ بینک نے ملکی معاشی کیفیت کی سالانہ رپورٹ جاری کردی


اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ملک کی معاشی کیفیت کی سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021ء میں معیشت بحال ہوئی ہے، ملکی جی ڈی پی نمو 3 اعشاریہ 9 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔

ایس بی پی کی رپورٹ کے مطابق معاشی سرگرمیوں کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ 10 برسوں میں کم ترین رہا، جس کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ملکی مالی خسارے میں کمی آئی ہے، سرکاری قرضوں کا جی ڈی پی تناسب بہتر ہوا ہے، مالی سال 2021 ء میں مہنگائی معتدل ہوگئی ہے۔

اسٹیٹ بینک رپورٹ کے مطابق رسدی چیلنجز کے سبب مجموعی قیمتوں کی سطح بلند رہی، سال کے دوران مانیٹری پالیسی ٹولز سے سپورٹ دی گئی۔

ایس بی پی رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی کے 5 فیصد مساوی پالیسی سپورٹ دی گئی، صحت، روزگار اور سرمایہ کاری کے لئے ری فنانسنگ فراہم کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق شرح سود سوا 6 فیصد کم کیا، معاشی بحالی مالی سال 2022ء میں مزید تیز ہونے کے اندازے ہیں، مشینوں اور درآمدی خام مال میں اضافہ اس کی نشاندہی کرتا ہے۔

اسٹیٹ بینک رپورٹ کے مطابق صارف فنانسنگ اضافہ اور مقامی سیلز کی مضبوط لہر مارکیٹ کی طلب بتارہی ہے، جی ڈی پی نمو مالی سال 2022 میں 4 سے 5 فیصد رہنے کے اندازے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2 سے 3 فیصد رہنے کے اندازے ہیں، خسارے کی فنانسنگ کے لئے ماحول ساز گار ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے کوٹہ 3 اعشاریہ 8 ارب ڈالر بڑھا دیا ہے۔

ایس بی پی رپورٹ کے مطابق روشن ڈیجیٹل میں بھی ڈالر آرہے ہیں، یورو بانڈ بیچ کر بھی پیسہ حاصل کیا ہے، مزید قرضوں کا حصول دوطرفہ اور کثیر الجہتی ذرائع سے ممکن ہے۔

تازہ ترین