• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریم، شاہد خاقان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست مسترد



اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔

ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان پر تنقید سے پٹیشنر کی دل آزاری ہوئی،سابق چیف جسٹس پاکستان پر انفرادی حیثیت میں تنقید کی گئی،یہ توہین عدالت کا جرم نہیں بنتا۔

عدالت ایک فیصلے میں کہہ چکی کہ ججز قانون سے بالاتر نہیں اور جوابدہ ہیں،ریٹائرمنٹ کے بعد جج بینچ کا حصہ نہیں رہتےاوران کادرجہ عام شہری کاہوتا ہے،بطور شہری ان کے پاس دادرسی کے متبادل فورم موجود ہیں۔

ہائیکورٹ کا مزید کہنا تھا کہ توہین عدالت کے اختیار کا استعمال صرف اسی صورت جائز ہے جب وہ عوامی مفاد میں ہو۔

اس سے قبل ہوئی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ جو خود متاثرہ ہے وہ بھی ہتکِ عزت کا دعویٰ کر سکتا ہے، ریٹائرڈ آدمی کی توہین نہیں ہوتی، بے شک ریٹائر ہونے والا چیف جسٹس ہی کیوں نہ ہو۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنے کے مبینہ الزام میں مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے درخواست پر دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ثاقب نثار کے خلاف جو باتیں پریس کانفرنس میں ہوئیں وہ توہینِ عدالت ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ جو خود متاثرہ ہے وہ بھی ہتک عزت کا دعویٰ کر سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بات یہ ہے کہ تنقید سے متعلق ججز اوپن مائنڈ ہوتے ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ ججز بڑی اونچی پوزیشن پر ہوتے ہیں، انہیں تنقید کو ویلکم کرنا چاہیئے۔

تازہ ترین