• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا پیکیج کی آڈٹ رپورٹ، کئی ارب کی بے ضابطگیوں کا انکشاف


بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 25 ارب سے زائد اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) میں4 ارب 80 کروڑ کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

کورونا کے دوران 354 ارب روپے سے زائد کے پیکیج کی آڈٹ رپورٹ میں کئی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق 354 ارب روپے سے زائد کے پیکیج میں کورونا وائرس کے دوران خریداریوں میں کئی ارب روپے کی بے ضابطگیاں کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 25 ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق وبا کے دوران عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں تاخیر کی گئی، اس کے ساتھ ویئر ہاؤس مینجمنٹ میں بھی بدانتظامیاں دیکھی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق آڈٹ کے دوران سامنے آیا کہ 1 ارب 80 کروڑ روپے کی ادائیگیاں ایسے افراد کو کی گئیں جو مستحق نہیں تھے۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق سرکاری ملازمین، پنشنرز اور غیر مستحق افراد کو بھی حکومت نے کورونا کے دوران ادائیگیاں کی۔

رپورٹ کے مطابق حکومت نے ایک کروڑ 60 لاکھ روپے کی ادائیگیاں ٹیکس فائلرز کو کیں جبکہ 250 بستروں کے آئسولیشن اسپتال کے لیے ملنے والی رقم خرچ نہیں کی گئی۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے چینی، گھی اور آٹے کی خریداری میں مجموعی طور پر 3 ارب 9 کروڑ 35 لاکھ کی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق چینی کی خریداری میں 1 ارب 40 کروڑ، گھی کی خریداری میں 1 ارب 60 کروڑ اور آٹے کی خریداری میں 9 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔

تازہ ترین