گزشتہ روز سیالکوٹ میں سیکڑوں مشتعل افراد کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے فیکٹری کے سری لنکن منیجر کے ساتھی ورکر نے پریانتھا کے لیے جذباتی پوسٹ جاری کردی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سری لنکن منیجر پریانتھا کے ساتھی ورکر عبدالرحمٰن نے جذباتی پوسٹ شیئر کی۔
عبدالرحمٰن نے لکھا کہ ’یہ پوسٹ لکھنا بہت مشکل ہے، میرے ایک طالب علم نے مجھے کل شام 5 بجے فون کیا اور بتایا کہ آپ کے باس پریانتھا کا سیالکوٹ میں بےدردی سے قتل کردیا گیا ہے۔‘
اُنہوں نے لکھا کہ ’میں نے پریانتھا کے ساتھ ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ کام کیا، میں نے اُن سے بہت سی چیزیں سیکھی ہیں جبکہ اُنہیں اپنے کام سے پیار تھا۔‘
عبدالرحمٰن نے انکشاف کیا کہ ’لوگ اُن کے دباؤ میں کام نہیں کرنا چاہتے تھے لیکن کسی کا قتل کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے، آپ آرگنائزیشن کو چھوڑ سکتے ہیں، آپ متعلقہ محکمے کو رپورٹ کر سکتے ہیں۔‘
اُنہوں نے یہ بھی لکھا کہ ’میں نے اُن سے ایمانداری، کام کا شوق، جھوٹ سے پرہیز جیسے بہت سے اچھے کام سیکھے۔‘
عبدالرحمٰن نے لکھا کہ ’وہ میرے سر پرست، میرے باس اور میرے دوست تھے۔‘
اُنہوں نے شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں اس واقعے کی مذمت کرتا ہوں، معاف کیجئے! ہم آپ کے لیے کچھ نہیں کر سکے، بحیثیت قوم ہم اس واقعے پر شرمندہ ہیں۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ روز سیالکوٹ میں نجی فیکٹری کا سری لنکن منیجر فیکٹری ملازمین کے تشدد سے ہلاک ہوگیا تھا، مشتعل افراد نے لاش کو سڑک پر گھسیٹا اور آگ لگادی گئی تھی۔
مشتعل افراد کا دعویٰ ہے کہ مقتول نے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کیے تھے، مشتعل افراد نے فیکٹری میں توڑ پھوڑ بھی کی۔