پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار عدنان صدیقی نے کہا ہے کہ وہ سیالکوٹ واقعے پر بےحد شرمندگی کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں عدنان صدیقی نے کہا کہ ’سیالکوٹ کے افسوسناک واقعے کے بعد مجھے پاکستانی ہونے کے ناطے شرم آتی ہے۔‘
عدنان صدیقی نے کہا کہ ’ہجوم کو ہنگامہ آرائی اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔‘
اداکار نے کہا کہ ’اللّہ تعالیٰ نے یہ حکم نہیں دیا کہ کسی بےگناہ انسان کو اتنی بےدردی سے قتل کیا جائے۔‘
اُنہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے اس گھناؤنے ظلم کے ساتھ دینِ اسلام کی تعلیمات کو برقرار نہیں رکھا۔‘
واضح رہے کہ حال ہی میں سیالکوٹ میں نجی فیکٹری کا سری لنکن منیجر فیکٹری ملازمین کے تشدد سے ہلاک ہوگیا تھا، مشتعل افراد نے لاش کو سڑک پر گھسیٹا اور آگ لگادی گئی تھی۔
مشتعل افراد کا دعویٰ ہے کہ مقتول نے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کیے تھے، مشتعل افراد نے فیکٹری میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
سانحہ سیالکوٹ کی پولیس تحقیقات جاری ہیں، دوران تحقیقات اب تک 110 افراد کی شناخت ہوگئی ہے، جن میں 13 مرکزی ملزمان ہیں، ملزمان طلحہ اور فرحان نے پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔
160 سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو حاصل کرلی گئیں، موبائل فونز کا ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق مرکزی ملزم فرحان ادریس گرفتار ہے جبکہ گرفتار ملزم جنید جلتی لاش کے ساتھ سیلفی لیتے دیکھا گیا۔