پاکستان مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کی نالائقی، نااہلی، کرپشن کی سزا عوام بھگت رہے ہیں، حکومت کو اس کا جواب دینا ہوگا، تماشے بند کریں، نواز شریف، شہباز شریف کی قیادت میں نون لیگ حکومت میں آکر عوام کو ریلیف دے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، لاہور میٹرو، ملتان میٹرو، اورنج ٹرین سمیت منصوبے شہباز شریف نے عوام کے لیے بنائے، ڈیلی میل والے ہاتھ جوڑ جوڑ کر معافیاں مانگ رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کو 22 مہینے جیل میں رکھا گیا، جب ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تو عدالت نے انہیں رہا کر دیا، عمران خان نے شہزاد اکبر کو ایک سیل کا انچارج بنایا کہ شہباز شریف کو نشانہ بناؤ، شہباز شریف پر بنے کیس کو آگے نہیں بڑھایا گیا تاکہ تلوار لٹکتی رہے، نواز شریف اور مریم نواز کو جیل میں ڈال کر آر ٹی ایس بٹھایا گیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہباز شریف پر ہر قسم کا جھوٹا کیس بنایا گیا، ان کی گرفتاری سے پہلے ہی وزیرِ اطلاعات نے پیشگوئی کی تھی، سیاسی انتقام کے لیے اپوزیشن رہنماؤں کو جیل میں ڈالا گیا، ہم نے نیب نیازی گٹھ جوڑ کا مقابلہ کیا، آج تک مسلم لیگ نون کی ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، ایف آئی اے کو بس ایک کام پر لگایا ہے کہ شہباز شریف کو پکڑو۔
انہوں نے کہا کہ سوا سال گزر گیا، ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں منی لانڈرنگ کا ایک چالان جمع نہیں کرا سکا، ایف آئی اے کو جج نے چالان جمع کرانے کا کہا تو کہتے ہیں کہ ہمارے پاس صرف فوٹو کاپی ہے، کووڈ فنڈ میں 40 ارب کا ڈاکہ ڈالا گیا، اربوں کھربوں کی کرپشن ہو گئی لیکن تفتیشی رپورٹ بس ایک لائن پر مبنی ہے۔
نون لیگی ترجمان نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور کی انویسٹی گیشن ایف آئی اے کے پاس آئی، آٹے اور چینی کی رپورٹس کو بنی گالا کے تہہ خانوں میں چھپا دیا گیا، عمران خان صرف ان لوگوں کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں جن سے خطرہ ہے، اگلے الیکشن میں پاکستان کے عوام نے انہیں ووٹ نہیں دینے اس لیے ای وی ایم لا رہے ہیں، فارن فنڈنگ والے 7 سال سے اسٹے آرڈر پر بیٹھے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ آڈیٹر جنرل کہتے ہیں کہ کورونا ریلیف فنڈ وزیرِ اعظم کے زیرِ انتظام تھا، اس کی مانیٹرنگ نہیں ہوئی، مافیا اور اے ٹی ایم عمران خان کی سربراہی میں کرپشن کرنے میں مصروف ہیں، عدالت کے فیصلے کو بلڈوز کرنے کی کوشش کی گئی، ہم میڈیا ٹرائل سے نہیں ڈرتے، اگر یہ ڈاکہ ڈالیں گے تو عمران خان کے گھر کا چولہا جلے گا۔
ترجمان مسلم لیگ نون مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہباز شریف کو جیل میں ڈالنے کی یہ تیسری کوشش ہے، وہ باہر رہے تو عوام کو بتائیں گے کہ کیسے آٹا اور چینی چوری ہو رہے ہیں، عدالت کا آرڈر ان حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے، عمران صاحب! خدارا اپنی کرسی چھوڑیں، پاکستان کے عوام کو ریلیف دیں، جب اپنی خود احتسابی کی باری آتی ہے تو فائلیں چھپا دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دیں گے، 2018ء میں آر ٹی ایس بٹھا کر الیکشن لڑا گیا، شہباز شریف پر لاہور، ملتان میٹرو اورنج لائن پر انکوائری کی گئی، عمران صاحب کے دفتر میں بیٹھ کر اسٹوری کی گئی، شہبازشریف اور مسلم لیگ نون پر الزامات لگائے گئے، 2018ء میں نالائقوں کی حکومت بنائی گئی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہزاد اکبر ہر ہفتے پی آئی ڈی میں کاغذ لہراتے تھے، اپوزیشن لیڈر کو جیل میں ڈالا گیا، سپریم کورٹ کے فیصلوں میں لکھا گیا کہ کوئی کرپشن نہیں ہوئی، شہباز شریف کے خلاف درخواستیں واپس لی گئیں، ان کے لگائے گئے منصوبوں میں کرپشن ثابت نہیں ہوئی، نیب نیازی گٹھ جوڑ میں نیب کے دفتر کو استعمال کیا گیا، نیب نیازی گٹھ جوڑ کی انتقامی سیاست کا ہم نے مقابلہ کیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمران صاحب اس تماشے کو اب ختم ہونا چاہیے، نیب نیازی گٹھ جوڑ کے دوران لندن کورٹ کے فیصلے آئے، لندن کورٹ کے فیصلوں میں کہا گیا کہ کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، اپنے احتساب کی باری آئے تو اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپتے ہیں، وزیرِ اعظم کے کووڈ فنڈ کی کوئی چیکنگ نہیں تھی، مانیٹرنگ صرف نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز کی ہو رہی ہے۔
ترجمان نون لیگ نے کہا کہ سازش سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین لا رہے ہیں، ان شاء اللّٰہ اگلا الیکشن ای وی ایم پر نہیں ہو گا، اگلے الیکشن میں عوام نے ووٹ نہیں دینے اس لیے ای وی ایم لا رہے ہیں، ڈاکہ ڈلے گا تو عمران خان کا کچن چلے گا، شہباز شریف کو تیسری مرتبہ جیل میں ڈالنے کی کوشش ہو رہی ہے، یہ کورٹ آرڈر آپ کے منہ پر طمانچہ ہے، خدارا کرسی چھوڑیں، استعفیٰ دیں، ثبوت دینے کی باری آتی ہے تو عدالتوں سے بھاگ جاتے ہیں، جس عدالت میں جانا ہے جائیں، پی ایم آفس میں عدالت لگا لیں۔