یونیورسٹی آف کیمبرج کے سائنس دانوں نے ایک ایسا ہلکا پھلکا ہائیڈروجل تیار کیاہے جو کسی جیلی کی طرح نرم اور لچک دار ہونے کے ساتھ ساتھ اتنا مضبوط بھی ہے کہ اگر اس پر سے بھاری گاڑی بھی گزار دی جائے تو اسے کچھ نہیں ہوگا۔ بھاری چیز گزرنے پر جیسے ہی اس کا دباؤ بڑھنا شروع ہوتا ہے تو یہ فوراً خود کو تبدیل کرکے شیشے جیسی حالت میں آجاتا ہے اور اس کے سالمے ایک دوسرے کو زیادہ مضبوطی سے جکڑ لیتے ہیں۔ البتہ یہ دباؤ جیسے ہی کم ہو کر معمول پر آتا ہے تو یہ ہائیڈروجل بھی اپنی اصل حالت میں واپس آجاتا ہے۔ اس طرح یہ اپنی لچک اور مضبوطی ایک ساتھ برقرار رکھتا ہے۔اپنی اسی خاصیت کی بناء پر اس کو ’’سپر جیلی ‘‘ نام دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہائیڈروجل (hydrogels) فوم جیسے نرم اور ہلکے پھلکے مادّے ہوتے ہیں جن میں پانی کے سالموں کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔مختلف خصوصیات والے ہائیڈروجل کا استعمال حفظانِ صحت سے متعلق مصنوعات اور زخموں پر باندھنے والی پٹیوں کے علاوہ کونٹیکٹ لینس کی تیاری میں بھی کیا جارہا ہے، تاہم اب تک بننے والے ہائیڈروجل نرم ہونے کے ساتھ ساتھ بہت نازک بھی ہوتے ہیں جو کھنچاؤ یا دباؤ بڑھنے پر ٹوٹ کر بکھر جاتے ہیں۔روایتی ہائیڈروجل کے مقابلے میں سپر جیلی اس طرح سے مختلف ہے کہ دباؤ بڑھنے پر اس کے مالیکیولز ایک دوسرے کو زیادہ مضبوطی کے ساتھ جکڑ لیتے ہیں ۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر زیہوان ہوانگ کے مطابق کراس لنکنگ کہلانے والے ایک کیمیائی مظہر کو بندوق کی نالی جیسے سالموں کیوکربیٹوریلز سالموں پر استعمال کرتے ہوئے یہ سپر جیلی تیار کی گئی ہے۔اگرچہ اس سپر جیلی کا 80 فی صد حصہ پانی پر مشتمل ہے لیکن پھر بھی یہ بہت زیادہ دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ماہرین کو اُمید ظاہر ہےکہ طبّی آلات سے لے کر اسمارٹ فون کی مضبوط اسکرین تک، درجنوں مقاصد میں یہ سپر جیلی ہماری ضروریات بہتر انداز سے پوری کرسکے گی۔