• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیرشاہ دھماکا: بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ابتدائی رپورٹ جاری


کراچی کے علاقے شیر شاہ میں  ہونے والے دھماکے کی بم ڈسپوزل اسکواڈ  نے  ابتدائی رپورٹ جاری  کردی۔ واقعے میں 12 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکا سیوریج لائن میں گیس کے اخراج سے ہوا، شیر شاہ میں نالے پر قائم بینک میں دھماکا ہوا، دھماکے سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

شیر شاہ میں نالے پر قائم نجی بینک کی برانچ میں دھماکہ گیس لیکیج سے ہوا، بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دھماکہ گیس بھر جانے کے باعث ہوا۔

واقعے میں دہشت گردی سمیت کسی قسم کی تخریب کاری کے شواہد ابھی تک نہیں ملے، پولیس جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔

دھماکے سے نجی بینک کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی، جاں بحق ہونے والے 12 میں سے 8 افراد کی شناخت بھی ہو چکی ہے۔

سول اسپتال میں زیرِ علاج 12 زخمی زیرِ علاج ہیں، ان سب زخمیوں کی ہی حالت تشویش ناک ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا زور دار تھا کہ ایک کار اڑ کر دور جا گری جبکہ نالے اور بینک کا ملبہ بھی دور دور جا کر گرا ہے۔

شیر شاہ پولیس کے مطابق واقعہ شیر شاہ کے علاقے میں پراچہ چوک کے قریب پیش آیا ہے۔

سیوریج کے نالے میں دھماکے سے نالے کی چھت دور جاکر گری، دھماکے کے نتیجے میں قریب ہی واقع نجی بینک کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔

کیماڑی ڈسٹرکٹ پولیس نے واقعے میں تخریب کاری یا دہشت گردی کے عنصر کو رد کر دیا ہے، پولیس کے مطابق یہ واقعہ حادثاتی طور پر پیش آیا ہے۔

تازہ ترین