وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز پر درآدم خیل کے مقام پر حملہ کیا گیا، وہ محفوظ رہے جبکہ گارڈ اور ڈرائیور زخمی ہوئے ہیں۔
حملے کے حوالے سے وفاقی وزیر شبلی فراز اور ڈی آئی جی کوہاٹ طاہر ایوب کے بیانات میں تضاد پایا جارہا ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ اُن کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جبکہ پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی گاڑی پر فائرنگ نہیں ہوئی بلکہ پتھراؤ کیا گیا۔
طاہر ایوب نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ وفاقی وزیر کی گاڑی پر فاٹا انضمام کے مخالف مظاہرین نے پتھراؤ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا، جس کی حالت خطرے سے باہر ہے، واقعے میں شبلی فراز کی گاڑی کی فرنٹ ونڈ اسکرین ٹوٹی ہے۔
دوسری طرف فواد چوہدری نے کہا کہ شبلی فراز کی گاڑی کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔