پشاور(لیڈی رپورٹر) صوبائی دارالحکومت پشاور میں بلدیاتی انتخابات کے دوران پشاور کے نیبر ڈ کونسل 33اور 34کے سرکاری سکول میں قائم کیے گئے خواتین کے پولنگ اسٹیشن میں نیا عملہ تعینات کیاگیا اور پولنگ کا آغاز کر دیا گیا ۔تاہم مذکورہ پولنگ اسٹیشن پر دن بھر ہنگامہ آرائی ہوتی رہی مختلف سیاسی پارٹیوں قائدین اور کارکن سکول کے سامنے نعرہ بازی کرتے رہے ۔ پولیس کی بھری نفری تعینات رہی ۔ خواتین کے پولنگ اسٹیشن کے باہر کارکن صبح سے ہی جمع ھونے شروع ہو گئے اور پولنگ کا وقت ختم ھونے کے بعد تک وہاں موجود رہے اور گاہے بگاہے نعرے بازی کرتے رہے جبکہ کارکنوں اور لوگوں کے رش کے باعث ووٹرز خواتین کو مشکلات کاسامنا بھی رہا واضح رہے کہ گزشتہ شب انتخابات سے قبل ہی میئر پشاور کے بیلٹ پیپرز پر مخصوص جماعت کے امیدوار کے حق میں ٹھپے لگانے پر الیکشن عملہ کو رنگے ہاتھوں پکڑ ا گیا تھا،الیکشن سے پہلے بیلٹ پیپرز باہر نکلنے کی اطلاعات پر مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکن سکول کے سامنے جمع ہوگئے اور شدید احتجاج و نعرہ بازی کرتے ہوئے سڑک بلاک کردی ،پولیس نے خاتون پریزائیڈنگ افسر اور اس شوہر کو گرفتار کیا اورالیکشن کمیشن نے پولنگ کیلئے نیا عملہ تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے، گزشتہ شام پشاور کے نیبر ڈ کونسل 33 اور 34 کے سرکاری سکول میں بیلٹ پیپرز پر سٹیمپ لگا ئےجانے کی اطلاعات پر مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکن موقع پر پہنچ گئے ، دریں اثنا متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر بھی موقع پر پہنچ گئے جبکہ پولیس نے خاتون پریزائیڈنگ افسر اور اس کے شوہر کو گرفتار کر لیا۔