• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی گرین لائن بس سے گھنٹوں کا سفر منٹوں میں طے ہونے لگا


کراچی میں وفاق کے زیرِ انتظام منصوبے گرین لائن بس سروس کا آج دوسرا دن ہے، اس بس سے گھنٹوں کا سفر اب منٹوں میں طے ہو رہا ہے۔

گرین لائن بس سروس سے شہری خوب فائدہ اٹھا رہے ہیں، انہیں اب بسوں میں دھکا لگنے یا لٹک کر جانے کا ڈر نہیں رہا۔

5 سال سے زائد عرصے کے بعد گرین لائن بس سروس بالآخر گزشتہ روز سے شروع ہو ہی گئی۔

پبلک ٹرانسپورٹ کو ترسے ہوئے شہر کے لیے گرین لائن بس سروس کی سہولت کسی نعمت سے کم نہیں۔

گزشتہ روز یومِ تعطیل پر اور آج ہفتہ وار چھٹی کے روز بھی شہری اس بس کے مزے لیتے رہے۔

گرین لائن بسیں وقت پر اپنے اسٹیشنز پر پہنچ رہی ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ پرسکون سفر منٹوں میں کر لیا ہے۔

شہری اپنے بچوں کے ہمراہ بھی گرین لائن بس میں سفر کو ترجیح دے رہے ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اب بسوں میں لٹک کر جانا نہیں پڑے گا اور منزل پر بھی بروقت پہنچ جائیں گے۔

گرین لائن بس میں 1 وقت میں 150 سے زائد افراد سفر کر سکیں گے، معذور افراد کے لیے بھی نشستیں مختص کی گئی ہیں۔

پہلے روز گرین لائن بس سروس 4 گھنٹے کے لیے سرجانی ٹاؤن سے نمائش تک چلائی گئی، 10 جنوری کے بعد یہ صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک چلے گی۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے گرین لائن بس کا کم از کم کرایہ 15 روپے اور زیادہ سے زیادہ کرایہ 55 روپے رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے کراچی میں رواں ماہ کی 10 تاریخ کو گرین لائن بس منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔

اس منصوبے سے متعلق وزیرِاعظم عمران خان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم منصوبہ 35 اعشاریہ 5 بلین روپے کی خطیر رقم سے مکمل ہوا ہے، یہ بسیں روزانہ 1 لاکھ 35 ہزار مسافروں کو سفر کی سہولت فراہم کریں گی۔

واضح رہے کہ گرین لائن بس منصوبے کا اعلان جولائی 2014ء میں مسلم لیگ نون کی وفاقی حکومت نے کیا تھا اور 26 فروری 2016ء کو اس کے 17 اعشاریہ 8 کلو میٹر طویل سرجانی ٹاؤن تا گرومندر ٹریک کا سنگِ بنیاد رکھا گیا۔

تازہ ترین