• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: کمسن بچی کا قتل، پولیس نے پوسٹ مارٹم ہی نہیں کروایا

فوٹو افضل ندیم ڈوگر
فوٹو افضل ندیم ڈوگر 

کراچی کے ضلع غربی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ایک ہفتہ قبل 13 سالہ کمسن بچی انوشہ کے قتل کی تفتیش میں پولیس کی مجرمانہ غفلت سامنے آئی ہے، جس پر ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس نے ذمہ دار افسران کی سرزنش کی ہے۔

پولیس کے مطابق پاکستان بازار تھانے کی حدود اورنگی ٹاؤن عزیز نگر میں 25 دسمبر کو کمسن بچی 13سالہ انوشہ کو گھر میں گلے میں دوپٹے کا پھندا لگا کر قتل کردیا گیا تھا۔

بچی کی لاش عباسی شہید اسپتال پہنچائی گئی تھی جہاں لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر سمیعہ سحر نے سادہ کاغذ پر ہاتھ سے گلا دبا کر قتل کرنے کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بناکر دے دیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ضابطے کے تحت پولیس کو دفعہ 174 کے تحت کارروائی کرنا تھی اور قتل کی واردات پر لاش کا باقاعدہ پوسٹ مارٹم کیا جانا لازم تھا مگر مبینہ طور پر پولیس نے اس میں دلچسپی نہیں لی اور نہ ہی اسپتال کے میڈیکو لیگل سیکشن نے اہم قانونی ذمہ داری پوری کی۔

متعلقہ افسر نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شعبہ انویسٹی گیشن کو منتقل کر دی۔ پولیس کے شعبہ انویسٹی گیشن کے افسر نے بھی جانچ پڑتال نہیں کی اور پوسٹمارٹم کی دستاویزات دیکھے بغیر کارروائی شروع کردی۔

ذرائع کے مطابق اب جانچ پڑتال کے دوران پولیس اور ڈاکٹرز کی مجرمانہ غفلت سامنے آئی جس پر ایڈیشنل آئی جی کراچی میں متعلقہ افسران کی سخت سرزنش کی۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس انویسٹی گیشن ویسٹ عابد قائم خانی کے مطابق اس سلسلے میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں متعلقین کو شوکاز دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے قبرکشائی ہوگی اور میڈیکل بورڈ لاش کا پوسٹ مارٹم کرے گا۔

تازہ ترین