• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

کراچی کے علاقے جعفر طیار سوسائٹی میں ٹک ٹاکرز لڑکوں کے ہاتھوں شہری کے قتل کے واقعے میں یہ بات سامنے آ گئی ہے کہ مقتول کون تھا، کہاں سے آیا تھا اور بچوں نے اسے کیوں قتل کیا؟

گرفتار ملزم سعید نے پولیس کو دیے گئے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ میں کلاس 8 میں، فاضل نویں میں اور علی میٹرک میں پڑھتا ہے، جبکہ 17 سالہ اسماعیل میٹرک کر چکا ہے۔

ملزم سعید نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ ہم 2 موٹر سائیکلوں پر 4 لڑکے سوار تھے، فاضل کے پیچھے اسماعیل، جبکہ علی کے پیچھے میں بیٹھا تھا، اسماعیل راستے میں ویڈیو بناتا آ رہا تھا، اسماعیل نے گولی چلائی تو وہ انکل کو لگ گئی، جس پر ہم پریشان ہو کر گھر بھاگ گئے۔

ملزم فاضل نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا ہے کہ ہم ویوز کے لیے تصاویر اور ویڈیو بنانے جا رہے تھے، جب گولی چلی تو اس کا شیل مجھے لگا تھا، واقعہ پیش آنے کے بعد ڈر کے مارے ہم نے ساری ویڈیوز بھی ڈیلیٹ کر دیں۔

واردات میں استعمال ہونے والا پستول فاضل کا تھا لیکن اسماعیل کے پاس تھا، جس کے بارے میں ملزم فاضل کا کہنا ہے کہ اس نے اسماعیل کو پستول دیا تھا۔

پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والا شہری قمر رضا خیر پور سے اپنی بہن کے گھر سوئم میں شرکت کرنے آیا تھا، مقتول 6 بچوں کا باپ اور گھر کا واحد کفیل تھا۔

پولیس نے بتایا ہے کہ بچوں کے پاس سے ملنے والا اسلحہ بلا نمبری ہے، یہ پستول فاضل کا ہے جو اب تک اس بارے میں وضاحت نہیں کر سکا، ایسے ہتھیار ٹارگٹ کلرز استعمال کرتے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے 30 بور کا ایک خول ملا تھا، 6 مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی گئیں، چاروں بچے علاقے میں مشہور بریانی کھانے آئے تھے۔

پولیس نے یہ بھی بتایا کہ بریانی کھا کر بچے ٹک ٹک ویڈیوز بنانے کے لیے نکلے تھے، پہلے 1 مرتبہ گزرے پھر واپس آئے اور قمر رضا کو گولی مار دی، مفرور دونوں ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 23 دسمبر 2021ء کو غازی چوک جعفر طیار سوسائٹی میں گھر کے باہر کھڑے شہری قمر رضا کو ٹک ٹاکرز سعید احمد اور فاضل علی نے قتل کر دیا تھا، واقعے کے بعد پولیس نے دونوں کو گرفتار کر لیا تھا۔

ٹک ٹاکرز سعید احمد اور فاضل علی کی عمریں 14 سے 15 سال کے درمیان ہیں، جنہوں نے تھرل کے لیے گھر کے باہر کھڑے شہری قمر رضا پر فائرنگ کی تھی، جو بعد میں جان لیوا ثابت ہوئی تھی۔

قومی خبریں سے مزید