وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کا قومی سیاست کو لیڈ کرنا بدقسمتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن پہلے ہی سال آگئے تھے نئے سال کا آغاز ایسے کرنا چاہیے کہ تلخیاں کم ہوں ، جے یو آئی یا ٹی ایل پی کی الیکشن میں جیت بدقسمتی کی علامت ہوتی ہے ، بڑی سیاسی جماعتوں کو خیال کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ احتساب کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ملزمان سے پیسے ریکور بھی کیے لیکن مرکزی ملزمان باہر ہیں، عام آدمی احتساب کے عمل سے مطمئن نہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن کی نہ کوئی پالیسی ہے نہ نظریہ۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور ن لیگ علاقائی جماعت ہے، پیپلزپارٹی نے سندھ کے شہریوں کو صحت کارڈ سے محروم کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو لگتا ہے کہ صحت کارڈ سے ان کی سیاست متاثر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ احتساب کے ایجنڈے پر الیکشن جیتے ہیں ووٹر سمجھتا ہے کہ احتساب مکمل ہوناچاہیے ، عمران خان نے احتساب کے ایجنڈے پر الیکشن جیتا ہے ، ہم احتساب کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ، عدلیہ ،الیکشن اصلاحات، احتساب پر بات کرنی چاہیے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ بڑی سیاسی جماعتوں کی ناکامی سے فرقہ واریت کی جماعتیں اوپر آتی ہیں تو نقصان ہوگا، نئے سال کے آغاز پر ہمیں سنجیدگی سے معاملات آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات سےزیادہ صاف اور شفاف الیکشن کبھی نہیں ہوئے ، ایسا سسٹم بنانا چاہتے ہیں جس میں صاف اور شفاف انتخابات ہوں ، پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، ن لیگ علاقائی جماعت ہے ، بڑی سیاسی جماعتوں کو اپنے رویے اور سیاست پر نظرثانی کرنی چاہیے۔