• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: گلستان جوہر میں مدعی مقدمہ ہی اپنی بیٹی کا قاتل نکلا، ملزم گرفتار


کراچی ایسٹ کے شاہراہ فیصل تھانہ کے شعبہ انویسٹی گیشن نے ڈیڑھ ماہ قبل لڑکی کے قتل میں ملوث مقدمے کے مدعی اور مقتولہ کے والد کو قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

آئی پی انویسٹی گیشن ایسٹ الطاف حسین کے مطابق شاہراہ فیصل تھانے کی حدود بلاک 12، گلستان جوہر میں قمروش نامی 16 سالہ لڑکی کے اندھے قتل کا معمہ حل کرلیا گیا ہے اور مقتولہ کے حقیقی باپ زین العابدین عرف ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق زین العابدین نے اپنی بیٹی کو اپنے پڑوسی عدیل لاشاری کے ساتھ ناجائر تعلقات کے شبہہ میں قتل کیا، قتل کے بعد ملزم خود ہی مقدمہ کا مدعی بھی بن گیا۔

ابتدائی طور پر ملزم نے پولیس کو بتایا تھا کہ وقوعہ والے روز کسی نامعلوم شخص نے اس کے گھر کا پچھلا دروازہ بجایا اور جونہی اس کی بیٹی قمروش نے دروازہ کھولا، اس کے سر پر ایک گولی مار کر فرار ہوگیا۔

تفتیشی افسران کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خول ملا تھا جو پولیس نے قبضہ میں لے کر معائنہ کے لیے بجھوا دیا تھا۔ واردات کے بعد ملزم جو اس مقدمہ کا مدعی بھی تھا، پولیس کو مختلف کہانیاں سنا کر گمراہ کرنے کی کوشش کرتا رہا۔

شاہراہ فیصل انویسٹی گیشن ٹیم نے تکنیکی بنیاد پر قتل کے اصل محرکات کا بغور جائزہ لیتے ہوئے ملزم زین العابدین کا لائسنس یافتہ نائن ایم ایم پستول قبضہ میں لے کر معائنہ کے لیے فارنزک لیب بھجوایا، جہاں سے آنے والی رپورٹ میں یہ تصدیق ہوگئی کہ موقع واردات سے ملنے والا خول ملزم کے پستول سے ہی فائر کیا گیا تھا، لہٰذا ملزم زین العابدین کو باضابطہ مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا۔

دوران تفتیس ملزم نے انکشاف کیا کہ وقوعہ والے روز اس نے باقاعدہ پلاننگ کے تحت اپنے گھر کے پچھلے دروازے پر دستک دی اور جونہی قمروش نے دروازہ کھولا اپنے پستول سے اس کے سر پر ایک فائر کیا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئی جس کے بعد وہ پچھلی گلی سے ہی فرار ہوگیا اور پھر اپنی بیوی کے فون کرنے پر چند لمحوں میں ہی واپس گھر پہنچ گیا۔

ملزم زین العابدین عدیل لاشاری کو بھی قتل کرنا چاہتا تھا لیکن وہ اپنے والدین کے ساتھ وقوعہ والے روز ہی کسی اور مقام پر منتقل ہوگیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید