بلوچستان کے دارالخلافہ وادیٔ کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں نے سرِعام 3 خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا، انہیں پکڑ کر گھسیٹا اور پولیس موبائل میں دھکیلا۔
کوئٹہ کے مشن روڈ پر پولیس نے قانون کی دھجیاں بکھیر دیں، مزاحمت کرنے پر پولیس کی جانب سے ایک خاتون کو اٹھا کر شدت سے موبائل میں پھینکا گیا۔
لیڈی کانسٹیبل کے بغیر مرد پولیس اہلکاروں کی کارروائی کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔
اس صورتِ حال کے بعد قائد آباد تھانے کے ایڈیشنل ایس ایچ او کو پولیس حکام نے معطل کر دیا ہے۔
پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ خواتین نے پکڑے جانے پر اہلکاروں سے ہاتھا پائی کی۔
پولیس کے مطابق ایک لڑکی والدین سے ناراض ہو کر 2 سہیلیوں کے ساتھ رہ رہی تھی، جس کے والد نے 5 جنوری کو اس کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
والد نے بیٹی کو سہیلیوں کے ساتھ دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی تھی جس پر پولیس نے کارروائی کی۔
تینوں لڑکیوں کو آج مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔