ذیابیطس کے شکار افراد اکثر خوراک کا صحیح انتخاب کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں، ایسی غذاؤں کا چناؤ جو خون میں گلوکوز کی سطح کے ساتھ تباہی نہیں کرتے، ذیابیطس کے انتظام کے لیے ضروری ہے۔ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے کم GI (glycaemic index) والی غذاؤں کی سفارش کی جاتی ہے۔ سبز پتوں والی سبزیاں، پھلیاں، ڈیری اور گری دار میوے ایسی خوراک کی مثالیں ہیں۔
کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو پھلوں کو چھوڑ دینا چاہیے؟ یوں تو پھلوں میں غذائیت اور فائبر کی بھرمار ہوتی ہے لیکن اگر آپ انہیں زیادہ کھاتے ہیں تو یہ آپ کے بلڈ شوگر کی سطح کو بھی بڑھا سکتے ہیں۔
پھل کھانے اور صحت کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کی بات کرتے وقت کچھ اصولوں پر عمل کرنا بہترین طریقہ ہے۔
اس حوالے سے ماہرین غذائیت کہتے ہیں کہ ذیابطیس کے مریض پھلوں کے انتخاب کے بارے میں ہوشیار رہیں اور یقینی بنائیں کہ آپ ان بنیادی اصولوں پر عمل کرتے ہیں۔
ذیابیطس کے مریضوں کیلئے بہترین پھل:
ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لیے کچھ بہترین پھل سیب، ایوکاڈو، بلیک بیری، چیری، گریپ فروٹ، آڑو، ناشپاتی، بیر یا اسٹرابیری ہیں۔ ماہرین غذائیت کے مطابق، یہ کم چینی والے پھل ہیں۔
ذیابیطس کے مریضوں کیلئے پھل کھانے کا بہترین وقت:
ماہرین غذائیت کہتے ہیں کہ ذیابطیس کے مریضوں کے دوپہر 1 بجے سے 4 بجے کے درمیان پھل کھانے چاہیے کیونکہ اس وقت ہمارا نظام ہاضمہ بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔
ماہر غذائیت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ورزش سے پہلے یا بعد میں پھل کھانا ایک اچھا وقت ہے کیونکہ اس وقت ہمارا جسم اضافی کاربوہائیڈریٹ کو تیزی سے استعمال کر سکتا ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کیلئے پھلوں کے فوائد:
پھل فائبر اور وٹامنز سے بھرپور ہوتے ہیں جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ضروری ہیں۔
ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ فائبر چینی کے جذب کو کم کرنے اور اس کی سطح کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس لیے جوس کی بجائے پورا پھل کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ وٹامن اور فائبر ضائع نہ ہو۔