کراچی کی کیٹی بندر کے قریب سمندر میں دو کشتیاں ڈوبنے کے معاملے پر ترجمان فشر فوک فورم کا کہنا ہے کہ ایک ماہی گیر غوث بخش کی لاش نکال لی گئی ہے، جبکہ 7 ماہی گیروں کی تلاش جاری ہے۔
کیٹی بندر کے قریب کھلے سمندر میں کراچی کی دو کشتیاں ڈوبنے کی تصدیق ہوگئی ہے، البحرالحسن کے 22 ماہی گیروں نے قریب موجود دوسری کشتی سے مدد لے کر جان بچائی، الصدیقی کے 8 ماہی گیر تاحال لاپتہ ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کیٹی بندر میں ماہی گیروں کی کشتیاں گم ہونے کا نوٹس لے لیا ہے۔
پاکستان فشر فوک فورم کی سینئر نائب چیئرپرسن یاسمین شاہ کے مطابق کیٹی بندر کے قریب کھلے سمندر میں دو کشتیاں ڈوبنے کی تصدیق ہوئی ہے۔
ایک کشتی میں 22 جبکہ دوسری کشتی میں 16 افراد سوار تھے، ایک کشتی کا نام البحرالحسن، دوسری کا نام الصدیقی ہے۔
البحرالحسن کے 22 ماہی گیروں نے ڈوبتے وقت قریب موجود دوسری کشتی سے مدد لےکر جان بچائی، الصدیقی کے 5 ماہی گیر تیر کر جان بچانے میں کامیاب ہوئے، تین ماہی گیروں کو سیکیورٹی ایجنسیوں نے ریسکیو کیا۔
الصدیقی کے ایک ماہی گیر کی لاش نکال لی گئی ہے تاہم سات ماہی گیر اب بھی لاپتہ ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کیٹی بندر واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئےکمشنر حیدرآباد اور فشریز ڈپارٹمنٹ کو ماہی گیروں کی مدد کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔