• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی، وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماتحت ملک میں مصنوعات اور غذائی اشیاء کے معیارات طے کرنے اور ان کی نگرانی کرنے والا ادارہ ہے جس کا قیام 1996میں عمل میں آیا تھا۔ کوکنگ آئل‘ گھی‘ مشروبات اورتین درجن دیگر غذائی اشیاء اور سینی ٹائزرز سمیت 166مصنوعات کی مقررہ معیارات کے مطابق تیاری کی ضامن اس اتھارٹی کے زیر اہتمام کام کرنے والی 13تجربہ گاہیں ملک بھر میں خوردنی اور غیر خوردنی اشیاء کے مقررہ معیارات کے مطابق ہونے کی تصدیق کرتی ہیں۔ ان میں سے نو کراچی اور چار لاہور میں ہیں۔ تاہم اس معاملے میں تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل سے منظوری کی مدت ختم ہوجانے اور ازسرنو معائنہ اور توثیقی سند کی تجدید نہ کرائے جانے کی وجہ سے یہ تمام تجربہ گاہیں غیرمستند ہو گئی ہیں۔ کونسل کی ویب سائٹ پر تمام تجربہ گاہوں کے حوالے سے پوری تفصیل موجود ہے ۔ان تجربہ گاہوں کا اجازت نامہ پچھلے سال اکتوبر میں ختم ہوگیا تھالیکن اتھارٹی اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی دونوں میں سے کسی نے بھی ان کے اجازت ناموں کی تجدید کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ایکریڈیٹیشن کونسل نے ان تجربہ گاہوں کو ذمہ داریوں کی ادائیگی کے حوالے سے نااہل قرار دے دیا ہے۔ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل عطا الرحمٰن نے تسلیم کیا ہے کہ تجربہ گاہوں کے اجازت نامے ہدایات کی عدم تعمیل کی وجہ سے معطل ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تجربہ گاہوں کو مطلوبہ معیار پر لانے کیلئے اپ گریڈ کیا گیا ہے اور جلد ہی ان کی ایکریڈیشن کیلئے درخواستیں دائر کی جائیں گی۔ شہریوں کی صحت سے متعلق ایسے اہم معاملے میں غفلت اور تساہل پر مبنی اس روش کا بہرکیف کوئی جواز نہیں اور آئندہ اس کا اعادہ نہ ہونے کو یقینی بنانے کیلئے اس کے ذمے داروں سے بازپرس اور قرار واقعی کارروائی ضروری ہے۔

تازہ ترین