متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم ) کی کراچی میں احتجاجی ریلی بلدیاتی قانون کے خلاف نکالی جارہی ہے، ایم پی اے صداقت حسین شیلنگ کے باعث زخمی ہوگئے ہیں، پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کی جانب سے وزیر اعلیٰ ہاوس کے باہر مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کی گئی، ایم کیو ایم کی ریلی کا ایک حصہ وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچ گیا۔
میٹروپول سگنل پر پولیس نے ایم کیو ایم کارکنوں کو وزیراعلیٰ ہاؤس جانے سے روکنے کی کوشش کی۔
ریلی کی قیادت وسیم اختر اور عامر خان کررہے تھے، ایم کیو ایم کے کچھ کارکن رکاوٹیں توڑ کر پی آئی ڈی سی چوک پہنچ گئے۔
ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نذیر شیخ کارکنوں کو سمجھا بجھا کر واپس بھیجنے کی کوشش کرتے رہے۔
ضیاء الدین احمد روڈ پر وزیراعلیٰ ہاؤس کے گیٹ کو پولیس نے گہرے میں لے لیا، ڈی آئی جی ساؤتھ زون شرجیل کھرل کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔
پولیس اہلکاروں کی دو لائنیں ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے زنجیر بنائے کھڑے تھے، پولیس نے ایم کیو ایم رہنماؤں اور کارکنوں کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے گیٹ کی طرف جانے سے روکا ہواتھا۔
کراچی میں دو مخلتف ریلیاں نکلنے کے باعث سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا، جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
کراچی میں شارع فیصل پر شدید دباؤ کی وجہ سے بلوچ کالونی کاز وے پر ٹریفک جام ہوگیا، ڈیفنس کالاپل اور طارق روڈ کے علاقوں میں بھی ٹریفک جام ہوگیا۔
لسبیلہ چوک پر ریلی کی وجہ سے ٹریفک شدید جام ہوگیا ہے، تین ہٹی، پاک کالونی، گارڈن،ناظم آباد اور گرومندر کے اطراف میں ٹریفک جام ہوگیا۔