وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دینے کا دعویٰ کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا شکریہ ادا کیا تھا۔
سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پر اپوزیشن کو ایک ووٹ سے شکست ہوئی تھی اور اس دوران ایوان میں یوسف رضا گیلانی کی عدم حاضری پر اپوزیشن کی بعض جماعتوں نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ حکومتی وزراء نے یوسف رضا گیلانی کا شکریہ ادا کیا تھا۔
فواد چوہدری کا اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جو لوگ سینیٹ اجلاس میں نہیں آئے ان کی وجہ سے بل منظور ہوا ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا۔
اس صورت حال کے بعد سابق وزیراعظم اور سینٹ میں قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی نے اپوزیشن لیڈر کی نشست سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نہیں رہنا چاہتے لہٰذا اپنی پارٹی کو استعفیٰ دے دیا ہے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ میں نےاستعفیٰ اپنی جماعت کو جمع کروا دیا ہے کہ میں قائد حزب اختلاف نہیں رہوں گا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس میں یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ چیئرمین اور اسپیکر ہاؤس کی نمائندگی کرتے ہیں، حکومت کی نہیں، اسپیکر اور چیئرمین کا کردار غیر جانب دارانہ ہونا چاہیے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ بل پر ووٹنگ کے دوران 30 منٹ کیلئے سینیٹ اجلاس ملتوی کیا گیا، لگتا ہے جیسے چیئرمین سینیٹ حکومت کی سہولت کاری کررہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار چیئرمین سینیٹ کو ووٹ دینا پڑا، چیئرمین سینیٹ کو ووٹ نہیں دینا چاہیے تھا۔