دو لڑکیوں کے اغوا برائے تاوان کیس میں پولیس حراست سے فرار ملزم کے معاملے میں ایک سے بڑھ کر ایک انکشافات سامنے آرہے ہیں۔
تازہ انکشافات میں سامنے آیا ہے کہ ملزم کو جیل میں گھر جیسی تمام سہولیات حاصل تھیں، ملزم زوہیب قریشی گرفتاری کے بعد پہلی ایک دو پیشیوں کے علاوہ کبھی پولیس موبائل میں ہتھکڑی لگے عدالت نہیں پہنچایا گیا۔
ملزم پرائیویٹ کار میں بغیر ہتھکڑی کے عدالت پہنچتا تھا، ملزم ہمیشہ ایک ہی آن لائن ٹیکسی کال کرکے بلواتا تھا۔
فرار والے دن کار ڈرائیور نے 2 ہزار روپے لیے اور فرار کے بعد کورٹ پولیس نے 1500 دیے۔
آن لائن ٹیکسی ڈرائیور عمیر پہلے بھی کئی دفعہ زوہیب کو عدالت اور گھر لے جاچکا۔
آؤٹ ڈور مصروفیات میں زوہیب کا موبائل فون کورٹ پولیس کے پاس جمع رہتا تھا، کیس میں زیرحراست آن لائن ٹیکسی ڈرائیور شامل تفتیش کرلیا گیا۔
پولیس نے فرار ملزم کی تلاش میں ناکامی کے بعد امیگریشن حکام کو خط لکھ دیا کہ زوہیب قریشی ملک سے باہر نہ جانے پائے۔
پولیس نے زوہیب کے تمام بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کرنے کی درخواست بھی کردی۔