کراچی(نیوزایجنسیز)موجودہ دور حکومت میں چینی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی ہوئی،چینی سرمایہ کاروں نے اس حکومت کے دور میں پاکستان میں ایک ارب 94کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی جبکہ سابقہ حکومت کے دور میں 5سال کے عرصے میں 4ارب 16کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2019سے دسمبر 2021تک چینی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں ایک ارب 94کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی اس طرح موجودہ دور حکومت میں چینی سرمایہ کاروں کی اوسط ماہانہ سرمایہ کاری 4 کروڑ60 لاکھ ڈالر رہی، مرکزی بینک کے مطابق سابقہ حکومت کے 5 برس کے دوران چینی سرمایہ کاروں نے 4ارب 16کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی اور اسی عرصہ میں اوسط ماہانہ سرمایہ کاری 6کروڑ93 لاکھ ڈالر رہی تھی۔ خیال رہے کہ پاکستان میں چینی سرمایہ کاری میں اپریل 2015میں سی پیک معاہدہ طے ہونے کے بعد نمایاں اضافہ دیکھا گیا، معاہدے سے قبل مالی سال 2014 اور 2015میں چینی سرمایہ کاری بالترتیب 69کروڑ58لاکھ ڈالر اور 34کروڑ ڈالر تک محدود رہی تاہم مالی سال 2016میں چینی سرمایہ کاری ایک ارب ڈالر سے زائد رہی، اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2017میں چینی سرمایہ کاری 76کروڑ 32لاکھ ڈالر رہی جبکہ مالی سال 2018میں چینی سرمایہ کاری ایک ارب 31کروڑ19لاکھ ڈالر رہی جبکہ جولائی 2018میں نئے انتخابات کے بعد وزیر اعظم نے اگست 2018میں حلف اٹھایا اور اسی مالی سال 2019 میں پاکستان میں سی پیک معاہدے کے بعد چینی سرمایہ کاری کی مالیت کم ترین سطح 13کروڑ ڈالر تک محدود رہی۔