پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن سیون میں ابتک کھیلے گئے کی خاص خاص ریکارڈز کے مطابق مجموعی طور پر547.3 اوورز میں163 وکٹوں کے عوض 4 ہزار 928 رنز بنائے جاچکے ہیں۔ تادم تحریر ملتان سلطانز نے کراچی کنگز کو7وکٹوں،پشاورزلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 5وکٹوں،ملتان سلطانزنے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 5وکٹوں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو 8وکٹوں، اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاورزلمی کو 9وکٹوں ،لاہورقلندرز نے کراچی کنگز کو 6 وکٹوں، ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 6 رنز، ملتان سلطانز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو20 رنز، لاہورقلندرز نے پشاورزلمی کو 29 رنز،اسلام آباد یونائیٹڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 43 رنز، پشاورزلمی نے کراچی کنگز کو 9، لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 8 رنز، ملتان سلطانز نے پشاورزلمی کو 57 رنزاوراسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو42 رنز سے شکست دی۔سب سے زیادہ مجموعی اسکوراسلام آباد یونائیٹڈ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 4وکٹوں پر 229 رنزبنائے،230 رنز کے ہدف کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم حاصل نہیں کرسکی اور 19.3 اوورز میں 186رنز بناکر آئوٹ ہوگئی۔
سب سے کم اسکور کراچی کنگز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف لیگ کے چوتھے میچ میں بنایا اور وہ 17.3 اوورز میں 113 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی، 114 رنز کا ہدف گلیڈی ایٹرز نے15.4 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا ۔رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی جیت ملتان سلطانز نے پشاورزلمی کو57 رنز سے شکست دیکر حاصل کی جبکہ وکٹوں کے اعتبارسب سے بڑی جیت اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کے خلاف 25 گیند قبل 9 وکٹ سے حاصل کی۔ اسی طرح گیندوں کے اعتبار سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو 26 گیندوں قبل8 وکٹ سے شکست دیکر حاصل کی۔
پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 9 وکٹوں کے نقصان پر 170 رنز بنائے جس میں 13 بائیز، 4 لیگ بائیز اور 2 وائڈ گیندوں سمیت 19 اضافی رنز دئیے گئے جو ابتک اضافی رنز میں سب سے زیادہ ہیں۔ لاہورقلندرز کے فخرزمان نے چار میچوں میں سب سے زیادہ286 رنز جبکہ ملتان سلطانز کے شان مسعود نے پانچ میچوں میں 275رنز بنائے ہیں۔چار میچوں میں سب سے کم 10 رنز بنانے والے عمید آصف ہیں۔
لیگ میں ابتک ایکسنچری (106) فخرزمان نے بنائی ہے جبکہ 28 نصف سنچریاں بن چکی ہیں جن میں محمد رضوان، احسان علی نے تین تین مرتبہ اور ، فخرزمان،شان مسعود،پال اسٹرلنگ، شاداب خان،کولن منرو،ٹم ڈیوڈ نے دو دو مرتبہ، بابراعظم، الیکس ہیلز، شعیب ملک، ول سمڈ،شرجیل خان، بین کٹنگ، شرفین ردرفورڈ، اعظم خان، ریلی روسو اور حسین طلعت نے ایک ایک مرتبہ یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ لیگ میں 19 کھلاڑی صفر پر آئوٹ ہوچکے ہیں جس میں عماد وسیم 4 میچوں میں دو مرتبہ یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔
سینچری پارٹرشپ5 ہوچکی ہیں جس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے احسان علی اور ول سمڈ کے درمیان 155،ملتان سلطانز کے شان مسعود اور محمد رضوان کے درمیان 150، اسلام آباد یونائیٹڈ کے پی آر اسٹرلنگ اور اے ڈی ہیلز کے درمیان 112 رنز، ملتان سلطانز کے ریلی روسواورٹم ڈیوڈ کے درمیان 110 اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے کولن منرو اور شاداب خان کے درمیان 100 رنز کی پارٹنرشپ شامل ہے۔ابتک بلند و بالا 196 چھکے اور 438 چوکے لگائے جاچکے ہیں۔ شاداب خان اور ٹم ڈیوڈ نے 15، 15 چھکے لگائے ہیں ۔ شاداب خان نے ایک اننگز میں سب سے زیادہ 9 چھکے لگائے ہیں۔
فخرزمان اور شان مسعود نے باالترتیب 33 اور 32 چوکے لگئے ہیں۔سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولرشاداب خان ہیں جنہوں نے پانچ میچوں میں 20 اوورز پھینک کر120 رنز کے عوض 14 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 4 اوورز میں 28 رنز دیکر 5 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ایک اننگز میں سب سے اچھی بالنگ کرنے والے بالر نسیم شاہ ہیں جنہوں نے کراچی کنگز کے خلاف 3.3 اوورز میں 20 رنز دیکر 5 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ شان مسعود اور زمان خان دو دو مرتبہ حاصل کرچکے ہیں جبکہ عمران طاہر،ول سمڈ، نسیم شاہ، پال اسٹرلنگ، فخرزمان، ٹم ڈیوڈ، کولن منرو، شعیب ملک، محمدرضوان اور شاداب خان یہ ایوارڈ ایک ایک مرتبہ حاصل کیا ہے۔وکٹ کے پیچھے ابتک 18 کھلاڑی آئوٹ ہوچکے ہیں۔
اعظم خان وہ واحد وکٹ کیپر ہیں جنہوں نے پانچ میچوں میں 5 کھلاڑیوں کو کیچ آئوٹ کیا جبکہ ایک اسٹمپ کیا۔محمدرضوان نے ایک اننگز میں سب سے زیادہ 3 کھلاڑیوں کو وکٹوں کے پیچھے کیچ کیا ہے۔فیلڈنگ کے اعتبار سے 70 کیچ لئے جاچکے ہیں جس میں سب سے زیادہ6 کیچ افتخار احمد نے پکڑے ہیں۔ الیکس ہیلز اور بابراعظم نے ایک اننگز میں سب سے زیادہ 3، 3کیچ کئے ہیں۔