کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر) ایس پی سریاب ڈویژن آصف نواز مستوئی نے کہا ہے کہ جرائم کے خاتمے اور امن کے قیام کیلئے زیر وٹالرنیس پالیسی اپنا رکھی ہے ، پولیس میں اصلاحات لائی جارہی ہیں ،چوری کی وارداتوں میں ملوث مختلف گروہوں کا سراغ لگالیا گیا ہے جرائم پیشہ عناصر جلد سلاخوں کے پیچھے ہوں گے عوام امن وسماج دشمنوں کے خلاف سیکورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کریں ۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس محمد طاہر رائےکے وژن کے تحت محکمہ کو سروس پر مبنی پولیس کی طرف لے جا رہے ہیں، ہمار ااگلا ہدف شہریوں کو ان کی دہلیز پر سروس فراہم کرنا ہے۔آئی جی بلوچستان محکمے میں وہ اصلاحات لا رہے ہیں جس سے لوگوں کو تھانے جاتے ہوئے ہچکچاہٹ محسوس ہونے کی بجائے انہیں یقین ہو کہ انہیں انصاف ملے گا اس سلسلے میں مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں مزید اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ حال ہی میں ایس ایس پی سریاب تعینات ہوئے ہیں اور آتے ہی ترجیحی بنیادوں پر مقدمات کو نمٹانے کا آغاز کیا ۔سریاب سرکل وسیع علاقے پر محیط آٹھ تھانوں پر مشتمل علاقہ ہے جہاں جرائم کی وارداتوں پر قابو پانے کیلئے پولیس موبائل پیٹرولنگ میں اضافہ کیا گیا ہے اور ہر پندرہ دن بعد جرائم کی شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے اس پر نظر ثانی کی جائے گی ۔ سریاب سرکل میں جرائم کی روک تھام اور قیام امن کیلئے زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل پیرا ہیں چوری کی وارداتوں میں ملوث مختلف گروہوں کا سراغ لگایا گیا ہے جنکے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے ‘جلد وہ سلاخوں کے پیچھے ہونگے ۔انہوں نے کہاکہ آئی جی اور ڈی آئی جی کوئٹہ کی خصوصی ہدایت پر سریاب سرکل میں پاسپورٹس کے تصدیقی عمل کو سہل بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انکے دروازے چوبیس گھنٹے شہریوں کے لئے کھلے ہیں ،بلا روک ٹوک عوام کے مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اگر کسی اہلکار یا تھانے کے عملے سے کوئی شکایت ہے تو وہ میرے دفتر آکر بلا جھجک اسکا اظہار کریں، مذکورہ اہلکار و عملے کے خلاف فوری تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔