کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)آل پاکستان مزدا ٹرک گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین میر نواب مینگل نے کہا ہے کہ حکومت ٹرانسپورٹروں کے نقصانات کا ازالہ ، معاوضہ ادا اور تحفظ کو یقینی بنائے ،یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ۔انہوں نے کہا کہ چمن پرلت کے دوران ہمیں تقریباً 4 ارب روپے کا نقصان ہوا لیکن حکومت کی جانب سے تاحال نقصانات کا ازالہ نہیں کیا گیا ، دکی ، زیارت ، سنجاوی و دیگر علاقوں میں ہماری گاڑیوں کو نذرآتش کیا اور ڈرائیوروں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا لیکن حکومت بلوچستان کی جانب سے تاحال نقصانات کا ازالہ نہیں کیا گیا جس سے ٹرانسپورٹرز کے معاشی حالات مزید خراب ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہزار گنجی بہت بڑی منڈی ہونے کے باوجود سہولیات سے محروم ہے ، ہزار مزدا گاڑیاں وہاں کھڑی رہتی ہیں لیکن ان کے لئے کوئی مخصوص جگہ یا بنیادی سہولیات نہیں ، مارکیٹ کمیٹی مارکیٹ فیس ریٹ لسٹ آویزاں کرئے اور حکومت 5 سے 7 ہزار فیس وصولی کا نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ ہزار گنجی میں محکمہ کیو ڈی اے کی 34 ایکٹر اراضی خالی پڑی ہوئی ہے یہ اراضی ٹرانسپورٹ کے لئے مختص کی جائے ، منڈی میں اس وقت 287 گڈز کمپنیاں کام کررہی ہیں انہیں نہ تو کوئی مناسب جگہ فراہم کی گئی اور نہ ہی کوئی سہولت فراہم کی گئی ہیں ، ہزار گنجی میں ٹرانسپورٹر بنیادی سہولیات ، مسجد ، ایمبولینس ، فائر برگیڈ ، واش روم سے محروم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہوں پر ڈرائیوروں کی تذلیل کی جاتی ہے ۔انہوں نے گورنر بلوچستان ، وزیراعلیٰ ، آئی جی ایف سی اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ چمن پرلت کے دوران ہونے والے نقصانات کا ازالہ کیا ، ٹرانسپورٹرز کو تحفظ فراہم اور متاثرہ ڈرائیوروں کو معاوضہ ادا کیا جائے۔