• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فاسٹ اینڈ فیورئس کے ہدایتکار جسٹن لین کا پینٹ ہاؤس

ہالی ووڈ کی کامیاب ترین فرنچائز فلموں میں شامل بلاک بسٹر ’فاسٹ ایند فیورئس‘ کے ہدایت کار جسٹن لین نے اپنا تاریخی پینٹ ہاؤس 7ملین ڈالر میں فروخت کے لیے پیش کردیا ہے۔ یہ تاریخی پینٹ ہاؤس لاس اینجلس کے زیادہ آبادی والے پرانے علاقہ میں واقع ہے، جسے 1925ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔ ایک طویل عرصہ تک اس عمار ت کی حیثیت ایک دفتری عمارت کے طور پر رہی۔ اس کے استعمال کی حیثیت کی تبدیلی 2007ء میں ممکن ہوئی، جب اسے رہائشی عمارت میں تبدیل کردیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ ، اس عمار ت کو ڈاؤن ٹاؤن لاس اینجلس کے آرٹس ڈسٹرکٹ میں تاریخی ثقافتی عمارت بھی قرار دیا جاچکا ہے۔

گزشتہ کئی برسوں سے جسٹن لین اپنے اس پینٹ ہاؤس کو اپنی پراڈکشن کمپنی ’پرفیکٹ سٹارم انٹرٹینمنٹ‘ کے دفتر کے طور پر استعمال کرتے رہے ہیں جب کہ اس کے بالائی حصے میں ان کی رہائش رہی ہے۔ جسٹن لین کا یہ پینٹ ہاؤس بسکٹ کمپنی لوفٹس نامی عمارت میں ہے۔ پینٹ ہاؤس کا اندرونی رقبہ 4ہزار300مربع فٹ ہے جب کہ اس کا آؤٹ ڈور ٹیرس 3ہزار600مربع فٹ پر محیط ہے، جسے مختلف مقاصد جیسے تفریح، ہاف باسکٹ بال کورٹ اور یہاں تک کہ ہاٹ ٹب کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

لین کا پینٹ ہاؤس تین منزلوں پر مشتمل ہے، جو ساتویں تا نویں منزل تک جاتا ہے۔ اندر سے ہی اوپن پلان سیڑھیوں کے ذریعے دونوں بالائی منزلوں تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ پینٹ ہاؤس کے روف ٹاپ ٹیرس سے لاس اینجلس کا 360ڈگری نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ پینٹ ہاؤس کا نقشہ دو بیڈ روم اور ڈھائی باتھ روم پر مشتمل ہے۔ پینٹ ہاؤس کی نمایاں خصوصیات میں بلند چھتیں، دیواروں کی نمایاں اینٹیں اور میپل درخت کی لکڑی سے بنایا گیا دیدہ زیب فرش ہے۔ پہلی منزل کو دفتری یا تخلیقی جگہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

دوسری منزل پر اوپن فلور پلان پر عمل کیا گیا ہے، جہاں ایک انتہائی جدت کا حامل بڑا سا باورچی خانہ، لیونگ اور ڈائننگ ایریاز بنائے گئے ہیں۔ مرکزی سوئٹ کو تیسری منزل پر تعمیر کیا گیا ہے اور یہ پوری منزل اسی پر مشتمل ہے۔ یہ ایک شاندار رقبے اور جگہ کا حامل گھر ہے، جس میں تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے تیسری منزل کو مکمل طور پر سوئٹ کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ مزید برآں، تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے اس گھر کے کئی حصوں کو مختلف طرح سے استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔

پینٹ ہاؤس کی تعمیراتی طرز کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ تقریباً ایک صدی قبل تعمیر ہونے کے باوجود آج بھی یہ جدید دور کا حامل معلوم ہوتا ہے۔ اس کے فلور پلان کو اس طرح لچکدار طریقے سے تعمیر کیا گیا ہے کہ اسے مختلف مقاصد میں بخوبی استعمال کیا جاسکتا ہے جیسےکہ آرام کے لیے، گھر سے کام کرنے کے لیے، تفریحاتی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے، ورزش کرنے کے لیے یا باغبانی کرنے کے لیے۔ عمارت میں پرائیوسی کا بہت خیال رکھا جاتا ہے اور چوبیس گھنٹے دربان چاق و چوبند رہتے ہیں۔

لاس اینجلس کو گھروں کی شدید قلت کا سامنا ہے، ایسے میں کئی لوگ اپنی پرانی دفتری عمارتوں کی حیثیت کو تبدیل کروا کر ان عمارتوں کو اپارٹمنٹس میں بدل رہے ہیں تاکہ ان عمارتوں کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جاسکے۔

تاہم ایک بات یہاں ضرور نوٹ کرنے کی ہے کہ، امریکا کی دیگر ریاستوں کی طرح لاس اینجلس میں بھی بلڈنگ قوانین انتہائی سخت ہیں اور کسی بھی عمارت کے استعمال کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے لیے ایک سخت عمل سے گزرنا پڑتا ہے، جس میں عمارت کی بیرونی ساخت اور حجم میں تبدیلی کی اجازت نہیں دی جاتی، تاہم اگر حیثیت تبدیلی کی اجازت حاصل ہوجائے تو اس کے بعد عمارت کے اندرونی حصے کو ضرورت کے مطابق، تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

حالیہ عرصہ میں لاس اینجلس کے ڈاؤن ٹاؤن اور آرٹس ڈسٹرکٹ میں پرانی اور مزید استعمال میں نہ رہنے والی عمارتوں کے استعمال کی حیثیت میں تبدیلی زور پکڑ چکی ہے اور لاس اینجلس کی ریاستی اور مقامی حکومتوں نے ضرورت کے مطابق اس کی اجازت دی ہے، جس کے بعد وہاں کھانے پینے کے ریستورانوں، کشید گاہوں، آر ٹ گیلریوں، بوتیکس اور بڑے مرکزی بازاروں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ لاس اینجلس کا سوہو ویئر ہاؤس، جو 2019ء میں صرف اراکین تک محدود تھا، اس میں بھی ہوٹل، جِم اور دو ریستوران کھل چکے ہیں، جہاں تمام افراد بغیر کسی رُکنیت کے آجاسکتے ہیں۔

ڈاؤن ٹاؤن لاس اینجلس کی ریئل اسٹیٹ پر کئی دیگر مشہور فلمی شخصیات کی بھی نظریں ہیں اور ہالی ووڈ سپر اسٹار جانی ڈیپ یہاں پہلے ہی کئی رہائشی کونڈو خرید چکے ہیں۔ وبائی مرض کے بعد حالیہ مہینوں میں لاس اینجلس کی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ میں سرگرمی دیکھی گئی ہے، جہاں گزشتہ سال جنوبی کیلی فورنیا کے خطے میں، لاس اینجلس میں سب سے زیادہ سرگرمی ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ ایک سال کے دوران لاس اینجلس کی ریئل اسٹیٹ کی قیمتوں میں 14.3فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔