• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرکٹ کی شیدائی پاکستانی قوم کیلئے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا انعقاد بلاشبہ ایک پُرمسرت موقع ہے، جس سے ملکی کرکٹ کو فروغ ملے گا اور غیرملکی ٹیمیں بھی بلا خوف و خطر پاکستان کا دورہ کیا کریں گی۔ تاہم یہ حقیقت بھی نہیں جھٹلائی جا سکتی کہ کسی بھی قسم کی خوشی تبھی اچھی لگتی ہے جب اس سے کسی دوسرے کو تکلیف نہ پہنچے چنانچہ پی ایس ایل کے حوالے سے یہ خبریں خوش کن نہیں کہ شہر میں عوامی نقل و حرکت سے متعلق محکمے بدانتظامی کا شکار ہیں، جس سے لوگوں کے دفاتر اور کاروباری مراکز جانے، حتیٰ کہ مریضوں کو اسپتالوں تک پہنچنے میں بھی مشکلات درپیش ہونے کی اطلاعات ہیں، خاص طور پر گلبرگ، مسلم ٹاؤن، گارڈن ٹاؤن اور قذافی اسٹیڈیم سے متصل علاقوں میں مقیم افراد کو مشکلات کا سامنا ہے کہ کرکٹ ٹیموں کی آمدو رفت کے اوقات میں شہریوں کو گھروں میں رہنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، یہی نہیں پی ایس ایل کھیلنے والی ٹیمیں جن ہوٹلز میں قیام پذیر ہیں وہاں بھی ٹریفک کے مسائل کے باعث شہری پریشان اور حکومت و انتظامیہ پر تنقید کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ امر گویا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مذکورہ اوقات میں سڑکیں بند کرنے، ٹریفک اور نقل و حرکت روکنے سمیت انتظامیہ نے کوئی خاص منصوبہ بندی نہیں کی، ورنہ عوام کی طرف سے شکایات سامنے نہ آتیں۔ ڈپٹی کمشنر لاہور عمر شیر چٹھہ نے اس تاثر کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نقل و حرکت کے لیے گلبرگ کے مکینوں کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، سڑکیں 18منٹ کے لیے بند کی جاتی ہیں۔ کوئی شک نہیں کہ ٹیموں کی حفاظت کے انتہائی سخت انتظامات پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے کہ پاکستان ایک عرصہ اس کے نتائج بھگت چکا، تاہم انتظامیہ کو اپنی صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے ایسے انتظامات کرنے چاہئیں کہ سیکورٹی بھی فول پروف ہو اور شہریوں کو بھی آمدو رفت میں کوئی دشواری پیش نہ آئے۔

تازہ ترین