ممبئی (آئی این پی) بولی وڈ کی تنازعات کا شکار فلم گنگوبائی کاٹھیاواڑی کی ریلیز سے قبل بھارتی سپریم کورٹ نے فلم ساز کو اس سے متعلق تجویز دے دی۔ خیال رہے کہ فلم کے خلاف عدالتوں میں کیسز زیرِ سماعت ہیں، ان میں سپریم کورٹ میں زیر التوا کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے فلم ساز کو نام بدلنے کی تجویز دی۔ ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کی پروڈکشن کمپنی بھنسالی پروڈکشنز کے وکیل سدھارتھ دیو نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ اس تجویز پر اپنے موکل سے ہدایت طلب کریں گے۔گنگو بائی کاٹھیاواڑی کی ریلیز سے دو روز قبل اس کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں دو پٹیشنز دائر کی گئی تھیں۔ درخواست گزار نے مقف اپنایا تھا کہ فلم میں علاقے کاماتھی پورہ کے نام کو منفی تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے جو اس علاقے کے رہائشیوں کی تضحیک کا سبب بنے گا۔فلم کی ٹیم کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ وہ عدالتی ریمارکس سے متعلق فلم ساز کو آگاہ کرتے ہوئے فلم کا نام تبدیل کردینگے۔ عدالت نے ’گنگو بائی کاٹھیا واڑی‘ کے خلاف دائر کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی جب کہ ممبئی ہائی کورٹ نے بھی فلم کے خلاف دائر تین درخواستوں کو خارج کردیا۔ بھارت کے فلم سینسر بورڈ نے ’گنگو بائی کاٹھیا واڑی‘ کو (یو سرٹیفکیٹ) جاری کرتے ہوئے اسے ریلیز کرنے کی اجازت دے دی۔رپورٹ کے مطابق فلم سے متعدد نامناسب مناظر نکال دیے گئے جب کہ گالم گلوچ کے سینز کو بھی ایڈٹ کردیا گیا۔فلم میں گنگو بائی کاٹھیاواڑی کے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو سے مکالمے اور بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے خاتون کے ساتھ قریبی مناظر کو بھی نکال دیا گیا۔