’یوکرین متحد ہے، اور یہی ہماری جیت ہے۔‘ یہ ہے وہ ڈائیلاگ جس نے ماضی کے ایک ڈرامے میں یوکرین کے صدر بننے کا کردار ادا کرنے والے ولودومیر زیلنسکی کو ایک کامیاب اداکار کے طور پر روشناس کروایا تھا۔
اس وقت یوکرین پر عالمی دنیا کی نظریں ہیں، دنیا بھر میں بہت سے لوگوں سے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کا پہلا تعارف بدھ کے روز ہوا ہوگا جب انہوں نے ملک بھر میں کئی سمتوں سے روس پر حملوں کے بعد ایک جذباتی تقریر کی تھی۔
روس کے حملوں کے زیر اثر یوکرین کے 44 سالہ صدر ولودومیر زیلنسکی کے بارے میں بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ وہ یوکرین میں صدر کے لیے انتخاب لڑنے اور 2019 میں بھاری اکثریت سے جیتنے سے بہت پہلے ہی ایک معروف شخصیت رہے ہیں۔
زیلنسکی 41 سال کی عمر میں سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے ایک اداکار اور کامیڈین تھے، انہیں جس کردار نے راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا وہ ان کا ایک ٹی وی ڈرامے میں ’یوکرین کے صدر‘ بننے کا کردار تھا۔
ولودومیر زیلنسکی 2015 میں نشر کی جانے والی ٹی وی سیریز ’سرونٹ آف دی پیپل‘ میں ایک استاد کے کردار میں نظر آئے تھے ۔
ڈرامے میں استاد کا کردار ادا کرنے والے زیلنسکی کی ایک ویڈیو وائرل ہو جاتی ہے جس میں وہ ملک میں کرپشن کے خلاف ایک جذباتی تقریر کرتے ہیں جو لوگوں کو پسند آتی ہے اور وہ انہیں ملک کے صدر کے لیے منتخب کرلیتے ہیں۔
بعد ازاں ولودومیر زیلنسکی نے اپنے اس کردار کو سیریس لیا اور اسے حقیقی سیاسی مہم میں بدل دیا، انہوں نے 2018 میں ’سرونٹ آف دی پیپل‘ کا نام ایک سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹر کرایا۔
ایک سال کے محض مختصر عرصے میں یعنی 2019 میں زیلنسکی نے محض 24 اعشاریہ 5 فیصد کے مقابلے 73 فیصد زیادہ ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور اس وقت کے صدر پیٹرو پوروشینکو کو بھاری مارجن سے شکست دی۔
یوکرین کے شہر کریویرخ میں یہودی والدین کے ہاں پیدا ہونے والے ولادومیر زیلنسکی کے کاندھوں پر اب ملک سنبھالنے کی بھاری ذمہ داری آن پڑی۔
یوکرینی صدر یوکرینی اور انگریزی میں عبور حاصل کرنے سے پہلے روسی زبان بولتے ہوئے پلے بڑھے۔
بدھ کی رات اپنی تقریر میں اپنی آبائی روسی زبان میں بات کرتے ہوئے زیلنسکی نے یوکرین کے روس نواز علیحدگی پسندوں کے کنٹرول میں رہنے والے باشندوں کو نوجوانی میں وہاں رہنے کا اپنا تجربہ بھی بتایا۔
یوکرین کے دارالحکومت کیف سے قانون کی ڈگری لینے والے نوجوان ولادومیر کو کیا معلوم تھا کہ انہیں ایک دن اداکاری کے اپنے شوق کو چھوڑ کر سیاسی میدان میں قدم رکھنا ہے اور روس جیسی جارحیت پسند طاقت کے ساتھ حالتِ جنگ کا سامنا کرنا ہے۔
اس سے قبل سیاسی میدان میں زیلنسکی اُس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنے تھے جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2019 میں پہلی بار مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان فون پر ہونے والی بات چیت میں ٹرمپ نے یوکرین سے کہا کہ وہ اس وقت کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر کے خلاف تحقیقات کرے، جبکہ ٹرمپ نے مبینہ طور پر یوکرین کی فوجی امداد روکنے کی دھمکی بھی دی تھی۔