• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مستقبل کے واقعات دکھانے کے حوالے سے مشہور کارٹون سیریز ’سمپسنز‘  نے روس اور یوکرین جنگ کی پیشگوئی دہائیاں قبل ہی کردی تھی، جو اب حقیقت کا روپ اختیار کر رہی ہے۔

گزشتہ روز یوکرین کے دارالحکومت سمیت دیگر شہروں پر روسی حملوں کے واقعات کے بعد ٹوئٹر پر 1998 میں ’سمپسنز‘ کی نشر کی گئی قسط کا ایک کِلپ بھی وائرل ہونے لگا۔

سوشل میڈیا پر زیرِ گردش سمپسنز کے کِلپ میں 1998 میں سوویت یونین کی واپسی اور نئی سرد جنگ چِھڑنے کی پیشگوئی کی گئی تھی۔

دی سمپسنز کا وائرل ہونے والا یہ کِلپ 29 مارچ 1998 کو نشر کیا گیا تھا، قسط کا نام ’سمپسنز ٹائیڈ‘ ہے۔

کِلپ میں دکھایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں روس کے سفیر یہ انکشاف کرتے ہیں کہ سوویت یونین کا انہدام امریکا کو دھوکا دینے کی محض ایک چال تھی۔

30 سیکنڈ کے کلپ میں، صدر ولادیمیر لینن کو زومبی کی طرح شیشے کے تابوت کو توڑتے ہوئے اور دنیا سے سرمایہ داری کا صفایا کرنے کا عہد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

سمپسنز شو رنر ال جین نے ماضی میں کی گئی اس پیشگوئی کے حوالے سے کہا کہ ’یہ پیشگوئی کرنا مشکل نہیں تھا۔‘

انہوں نے کہا کہ’تاریخی جارحیت کبھی ختم نہیں ہوتی، اور آپ کو انتہائی چوکس رہنا ہوتا ہے،  1998 میں، جب یہ کِلپ نشر ہوا، تو شاید یہ امریکا اور روس کے مابین تعلقات پر مبنی تھا۔‘

انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک، یہ پیشگوئی افسوسناک ہے، جب سے پیوٹن آئے ہیں، تقریباً  سب ہی پر یہ واضح ہوگیا ہے کہ اب بُری چیزیں ہونے والی ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اس سیریز سے متعلق یہ دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ 1993 میں اس کارٹون نے کورونا وائرس کی حالیہ وبا کی بھی پیشگوئی کی تھی اور بیروت دھماکے کے متعلق بھی ایسا ہی دعویٰ سامنے آیا تھا۔

1989 میں پیش کیے جانے والی اس کارٹون سیریز کو ایک بہت ہی مشہور اینیمیٹڈ کامیڈی سیریز سمجھا جاتا ہے۔

 اس سیریز میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد مزاح سے بھرپور مناظر پیش کیے گئے لیکن آج اس سیریز کی وجہ اہمیت و مقبولیت اس کے مذاق نہیں بلکہ اس میں پیش کیے گئے واقعات کا موجودہ دور میں رونما ہونا ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید