• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر میں آصف کی کامیابی کے امکانات ہیں

عالمی شہرت یافتہ محمد آصف آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کریں گے۔ پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسو سی ایشن نے رواں سال انٹرنیشنل اسنوکر ایونٹس کیلئے پاکستان کی مختلف ٹیموں کا اعلان کیا ہے۔ صدر پاکستان بلیئرڈز اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن جاوید کریم نے جنگ سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ رواں سال مختلف ایونٹس میں حصہ لینے والی ٹیموں کا اعلان کیا گیا ہے جس میں ٹاپ کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ان ایونٹس میں ورلڈ اسنوکرچیمپئن شپ بھی شامل ہےجس کے فاتح محمد آصف ہیں ان کے ساتھ مزید دو کھلاڑی محمد سجاد، احسن رمضان پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ لاہور کے کرزان اسنوکر پارلر، واپڈا ٹاؤن، لاہور میں لگایا گیا تھا۔کیمپ کے نگران اسنوکر اینڈ بلیئرڈ ایسوسی ایشن آف پنجاب کے سینئر نائب صدر ایم بی غوری بھی کھلاڑیوں کی ٹریننگ سے مطمئن ہیں۔ دو جونیئر کھلاڑی انٹرنیشنل میچ ریفری نوید کپاڈیہ کے ہمراہ پہلے ایونٹ میں حصہ لینے کیلئے دوحہ، قطر پہنچ چکے ہیں جہاں مقابلوں کا آغاز ہوگیا ہے جبکہ دیگر دو کھلاڑی محمد آصف اور محمد سجاد 4 مارچ کو کراچی سے دوحہ، قطر کے لیے روانہ ہوں گے۔ ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کا آغاز6 مارچ سے ہوگا۔ 

 37ویں ایشین مین اسنوکر چیمپئن شپ 2022ء میں قومی چیمپئن محمد سجاد اور پاکستان نمبر دو احسن رمضان شرکت کریں گے۔ اس ایونٹ کا آغاز 12 مارچ سے ہوگا۔ محمد آصف جو 2019 ء میں آخری بار ہونے والی ورلڈ اسنوکر کے چیمپئن تھے ۔امید ہے ایک بار پھر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے لئے ایونٹ کو یادگار بنائیں گے۔ انہوں نے جس طرح تیاری کی ہے میں کہہ سکتا ہوں کہ ان کی ورلڈ چیمپئن شپ میں کامیابی کے امکانات روشن ہیں۔ ہم نے اس ایونٹ میں کامیابی کیلئے محمد سجاد اور احسن رمضان کو بھی شامل کیا ہے۔ 

محمد سجاد بھی عالمی اسنوکر کا ایک بڑا نام ہے انہوں نے کئی عالمی ایونٹس جیت ہیں وہ بھی اپنی بھرپور فارم میں ہیں اور ورلڈ چیمپئن شپ جیتنے کے خواہاں ہیں۔ جاوید کریم نے بتایا کہ انٹرنیشنل بلیئرڈز اینڈ اسنوکر فیڈریشن بورڈ زوم میٹنگ میں ٹورنامنٹس کو حتمی شکل دی گئی تھی۔ بی ایس ایف ورلڈ 6 ریڈ ایڈ ٹیم چیمپئن شپ جون میں کھیلی جائے گی۔ جولائی میں یو ایس اے ورلڈ گیمز اسنوکر ایونٹ بھی ہوگا۔ 

آئی بی ایس ایف ورلڈ انڈر 16، 18 اور انڈر 21 اسنوکر چیمپئن شپ جولائی / اگست میں رومانیہ میں اور ورلڈ اسنوکر مرد، خواتین اور ماسٹر ترکی میں اکتوبر / نومبر میں ہوگی۔ ایشین 6 ریڈ اینڈ ٹیم ایونٹ دبئی میں کھیلا جائے گا۔ قطر بلیئرڈز اینڈ اسنوکر فیڈریشن مذکورہ تاریخوں میں تسلسل کے ساتھ عالمی ٹورنامنٹس کی میزبانی کر رہا ہے۔ وہاں پاکستان کی نمائندگی تین کھلاڑی کریں گے۔جاوید کریم نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دنیا بھر میں کھیلوں کے مقابلے کرونا وباء کے باعث تقریباً تین سال متاثر ہوئے جن میں اسنوکر کے قومی اور عالمی مقابلے بھی شامل تھے۔ 

آصف بھی تین سال بعد اپنے اعزاز کا دفاع کریں گے۔ تمام کھلاڑیوں کی ویکسینشن مکمل ہو چکی ہے ان میں فائزر کی بوسٹر بھی شامل ہے۔ تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ اب ہمارے کھلاڑیوں کا کسی ایونٹ سے باہرہونے کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے ہمیں تجربہ ہوچکا ہے محمد آصف نے فائزر بوسٹر لگوایا ہوا تھا لیکن اس کے باوجو د قطری حکومت نےسکس ریڈ ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ میں انہیں شرکت نہیں کرنے دیا جو ہمارے لئے بڑا نقصان تھا۔ اگر محمد آصف قطر جاتے تو ہمارا گولڈ میڈل یقینی تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکرایسو سی ایشن کے چیئرمین عالمگیر شیخ ایک بار پھر ایشین اسنوکر کے بلامقابلہ سینئرنائب صدرمنتخب ہوگئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ انہیں عالمی اسنوکر میں بھی ایگزیکٹو ممبر کی حیثیت سے شامل کیا گیا ہے۔ ایشین اور عالمی اسنوکر میں پاکستان کو کھیل میں متحرک ملک ہونے کی حیثیت سے خاص طور پر نمائندگی دی جاتی ہے ،یہ ہمارے ملک کیلئے بھی اعزاز ہے۔

پہلے علی اصغر ولیکا اور اب عالمگیر شیخ عالمی اسنوکر میں مسلسل نمائندگی حاصل کررہے ہیں۔ پاکستانی کھلاڑیوں کو جب جب عالمی مقابلوں میں حصہ لینے کا موقع ملا انہوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور یہ بات آن ریکارڈ ہے کہ پاکستان نے کھیلوں میں سب سے زیادہ میڈل اسنوکر میں حاصل کئے۔ حکومت کو ہمارے کھلاڑیوں کی کامیابیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسپورٹس پالیسی کے تحت انعامی رقم دینی چاہئے، گزشتہ کئی عالمی ایونٹس میں کے باوجود کھلاڑی انعامی رقم سے محروم ہیں۔ 

میں نے جب سے ایسوسی ایشن کی صدارت سنبھالی ہےکوشش ہے کہ زیادہ قومی ایونٹس کے کرائے جائیں۔ مختلف اداروں سے بات چیت کررہے ہیں اور کوشش ہوگی کہ سال میں کم از کم پانچ قومی ایونٹس کا شیڈول ترتیب دیا جائے تاکہ ملک بھر کے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے سے مقابلے کا موقع ملے گا اور جتنے زیادہ کھلاڑیوں ہوں گے اتنی زیادہ ہمیں عالمی مقابلوں کیلئے انٹریز ملیں گی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال ہماری اسنوکر کیلئے کامیاب اور خوشگوار ثابت ہوگا۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید