• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ ،بیوگا کے زیر اہتمام احتجاج ،لاٹھی چارج اور گیس شیلنگ سے متعدد ملازمین زخمی

کوئٹہ ( آن لائن ) بلوچستان ایمپلائز ورکرز اینڈ گرینڈ الائنس کے زیراہتمام مطالبات کے حق میں احتجاجی ریلی نکالی گئی اور ریڈ زون جانے کی کوشش کے دوران پولیس کے ساتھ دھکم پھیل ،جواب میں پولیس کی لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ سے متعدد ملازمین زخمی ہوگئے ۔منگل کو بلوچستان ایمپلائز ورکرز اینڈ گرینڈ الائنس کے صدر حاجی حبیب الرحمن مردانزئی ، سیکرٹری جنرل داد محمد بلوچ، ماما سلام، علی بخش جمالی، پروفیسر حمید خان، قاسم خان کاکڑ، ارباب نصر اللہ، عبدالسلام زہری، پیر محمد کاکڑ، حاجی ابراہیم زہری، شکر خان رئیسانی ودیگر کررہے تھے ۔ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ مطالبات کے حل سے کسی طور پربھی دستبردار نہیں ہوں گے، سرکاری ملازمین کو سڑکوں پر آنے کے لیے مجبور کیا گیا ہے، ہم نے مطالبات کے حل کیلئے 15 مارچ تک کاالٹی میٹم دیاتھا لیکن عملدرآمد نہیں ہوسکا اس لئے بیو گا کی جانب سے بلوچستان بھر میں تمام اضلاع کے پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہروں کااعلان کیاگیاہے ،انہوں نے کہا کہ موجودہ مہنگائی اور حکومتی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری ملازمین کو خود کشی پر مجبور کر دیا ہے۔ آئی۔ ایم۔ ایف کی ایما پر سرکاری ملازمین کو پہلے سے حاصل مراعات سے بھی محروم کرنے کی ایک منظم کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے سرکاری ملازمین کے بھر پور احتجاج کے نتیجے میں وفاقی حکومت پہلے مرحلے میں 25 جبکہ حالیہ 15 فیصد ڈسپیریٹی الانس دینے کا اعلان کر چکی ہے۔ اگر چہ موجودہ مہنگائی کے مقابلے میں یہ مراعات اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر بھی نہیں اور افسوس کی بات تو یہ ہے کہ بلوچستان حکومت نے پہلے مرحلے میں ملنے والے 25 فیصد ڈسپیرٹی الائونس کی بجائے 15 فیصد اور 10 فیصد تین ماہ بعد دینے کا وعدہ کیا مگر وعدہ وفا نہیں کیا گیا اب جبکہ وفاقی حکومت مزید 15 فیصد کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر چکی ہے مگر صوبائی حکومت کی ہٹ دھرمی اور بے حسی کو دیکھتے ہوئے ایک بار پھر ملازمین کو سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کیا گیا ہے،پہلے سے حاصل شدہ ٹائم سکیل کی بندش، اپ گریڈیشن، لواحقین کوٹہ، لازمی تعلیمی ایکٹ جیسے کالے قانون و دیگر اہم نوعیت کے جائز مطالبات کے حل سے لیت و لعل سے کام لینا باعث شرم اور ملازم دشمنی کے مترادف ہے جس کی کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دی جائیگی۔ اس سے قبل بیوگا کے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کیلئے ضلع کوئٹہ کے مختلف سرکاری ملازمین کے قافلے شاہراہوں سے گزرتے ہوئے جلسہ گاہ پہنچے جس کی قیادت بیوگا میں شامل ملازمین تنظیموں کے قائدین کر رہے تھے۔ اس موقع پر جلوس میں شامل مظاہرین نے شدید نعرہ بازی کی اور مطالبات کے حل تک بھر پور احتجاج کے عزم کا اظہار کیا۔اس دوران سرکاری ملازمین کے اتحاد گرینڈ الائنس کی جانب سے مطالبات کے حق میں ریڈزون جانے کی کوشش کی جس سے روکنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسوگیس کااستعمال کیا مطالبات کے حق میں ریڈزون جانے کی کوشش ملازمین پر پولیس کا لاٹھی چارج ملازمین کے ریڈزون جانے پر آنسو گیس شیلنگ پولیس کے لاٹھی چارج سے ملازمین زخمی بھی ہوگئے آنسو گیس شیلنگ کی زد میں صحافی بھی آگئے ۔
کوئٹہ سے مزید