پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم سے معاملات طے ہوجائیں گے ہر چیز میں وقت لگتا ہے، ایم کیو ایم کی نمائندگی مانتے ہیں، مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ حکومت منحرف اراکین پر دباؤ ڈالنا بند کرے، یہاں بادشاہت نہیں، جمہوریت کا نظام ہے، جمہوریت کے نظام پر پارٹیز چل رہی ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ بلاول نے بار بار کہا کہ عدم اعتماد کے لیے ایم کیو ایم کی نمائندگی مانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر کی صوابدید نہیں کہ اجلاس آگے لے جائے، حکومت کے اتحادیوں سے بات چیت جاری ہے، اتحادی اپنا اعلان وقت آنے پر کریں گے۔
شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کےساتھ مصنوعی اکثریت تھی ہمارے پاس اصل اکثریت ہے، ہم بھی سرپرائز دیں گے، عدالت کی کارروائی کو متنازعہ نہ کریں، ووٹ کا اندراج اور گنتی تو ہوگی۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ عمران نیازی کو مان لینا چاہیے ملک میں بادشاہت نہیں ہے، یہ سڑکوں کو میدان جنگ بنانا چاہتے ہیں، حکومت وفاق توڑنے بیٹھی ہے ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے۔
نوید قمر نے کہا کہ آرٹیکل 95 کہتا ہے ابتدائی کارروائی نمٹاکر عدم اعتماد کی تحریک کو لینا ہے، حکومت کے پاس عدم اعتماد سے بھاگنے کا ایک ہی راستہ ہے، اسپیکر آئین شکنی کریں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اسپیکر متنازع شخصیت بن گئے ہیں، اسپیکر پر سے ہمارا اعتماد ختم ہوگیا ہے، آج بہت جلد خوشخبری سنانے والے ہیں تھوڑا انتظار کریں۔