دبئی ( سبط عارف ) عالمی نمائش دبئی ایکسپو کے پاکستان پویلین میں معروف قلمکارسندھی گانوں کے خالق کی کتاب “ادب اور انتہا پسندی” کی تعارفی تقریب ہوئی۔ تقریب کی صدارت مشہور سندھی قلمکار اور مشہور سندھی گانوں کی خالق کوشی لالوانی نے کی۔ عباس کوریجو نے تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی انتہا پسندی کو ختم کرنے کیلئے ادب اور شاعری ہی مدد گار ہوسکتی ہیں۔ عباس کوریجو نے کہا کہ عالمی نمائش دبئی ایکسپو میں سندھی ادب کو متعارف کرانے میں پاکستان پویلین نے اہم کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کا خطہ بھی انتہا پسندی کا شکار ہوا مگر اب آہستہ آہستہ انسانی رجحانات میں رواداری ہی جگہ لے رہی ہے۔ تقریب کی مہمان خصوصی کوشی لالوانی نے عباس کوریجو کی کتاب کو سراہا اور کہا کہ ادب سے رشتہ جڑے، کتاب سے دوستی ہو ، کہانی سے تعلق بنے تو انسانی رویے میں لچک پیدا ہوگی اور معاشرے میں راواداری پیدا ہوسکے گی اور یہ سدھار لانے کیلئے عباس کوریجو کی کہانی اور مضامین اندھیرے میں روشنی دیکھائے گی۔ تقریب میں کے منتظم جاوید کوریجو نے کہا یہ اپنی نوعیت کی پہلی تقریب ہے اور دبئی ایکسپو 2020 میں کسی پاکستانی کتاب کی رونمائی کی گئی ہے۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جواد صدیقی نے کہا کہ عباس کوریجو انسان سے اور اس کے رجحانات سے واقف ہے اور عباس نے ان ہی موضوعات کو کتاب میں جگہ دی ہے۔ مصنف رضا محمد نوحانی نے عباس کوریجو کو ورسٹائل رائٹر اور کتاب کو ایک نئی امید قرار دیا۔ معروف افسانہ نگار لاکھو شبیر نے کہا کہ ادب اور انتہا پسندی جیسی کتابیں نوجوانوں میں شعوری تبدیلی پیدا کرتی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف مصنف بھون سندھی نے کہا کہ کتاب تحقیقی مضامین سے مزین ہے جو یقینا قابل داد ہے۔ تقریب میں سارنگ سندھی، سیف کلہوڑو ،اللہ نواز میمن، آکاش سندھی، شایان لغاری، ذوالفقار چانڈیو، نوید لانڈر، بدر کوریجو، مختیار چانڈیو، عمر مہر، مہراب سومرو، عمران تنیو، خلیق جمالی، روپا سندھی اور مرک کورائی اور تقریب میں متحدہ عرب امارات کی تمام ریاستوں سے شائقین ادب نے شرکت کی۔