کراچی (نیوز ڈیسک)بحر الکاہل کے شمال مغربی حصے میں زمین میں بڑی دراڑ کی نشاندہی ،یہ عمل براعظموں کی تشکیل اور مستقبل کے زلزلوں کے بارے میں اہم اشارے فراہم کرتا ہے۔ ماہرینِ ارضیات نے زمین کے اندر ایک غیر معمولی منظر دیکھا ہے جہاں کینیڈا میں کیسکیڈیا نامی علاقے میں سمندر میں زیرِ زمین ٹیکٹونک پلیٹس ایک دوسرے کے نیچے سرکنے کے دوران خود ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی ہیں۔ بحر الکاہل کے اس شمال مغربی حصے میں زمین کا دو حصوں میں تقسیم ہو کر دراڑ بنانا ماہرین کیلئے ایک حیران کن مشاہدہ ثابت ہوا ہے۔ یہ عمل براعظموں کی تشکیل اور مستقبل میں آنے والے زلزلوں کے بارے میں اہم اشارے فراہم کرتا ہے۔ یہ تحقیق سائنس ایڈوانسز میں شائع ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے جب کسی ’’سبڈکشن زون‘‘ کو براہِ راست ٹوٹتے دیکھا گیا ہے۔ یہ وہ علاقہ ہوتا ہے جہاں زمین کی ایک پلیٹ دوسری کے نیچے دھنس جاتی ہے۔ اس دریافت نے نہ صرف زمین کی سطح میں طویل المدتی تبدیلیوں کو سمجھنے میں مدد دی ہے بلکہ بحرالکاہل کے شمال مغربی حصے میں ممکنہ زلزلوں کے خدشات پر بھی روشنی ڈالی ہے۔ سبڈکشن زون زمین کے سب سے طاقتور جغرافیائی نظاموں میں سے ایک ہیں۔ یہی زون براعظموں کو حرکت دیتے ہیں، بڑے زلزلے اور آتش فشانی دھماکے پیدا کرتے ہیں، اور زمین کی سطحی پرت کو دوبارہ اندرونی حصے میں لوٹا دیتے ہیں۔ لیکن یہ زون ہمیشہ قائم نہیں رہتے۔ اگر ایسا ہوتا تو براعظم مسلسل آپس میں ٹکرا کر سمندروں کو مٹا دیتے۔ سائنس دان طویل عرصے سے یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ طاقتور نظام کیسے ختم ہوتے ہیں۔ ماہرین نے وینکوور آئی لینڈ کے قریب سمندری علاقے میں اس عمل کا براہِ راست مشاہدہ کیا۔ یہاں دو ٹیکٹونک پلیٹس آہستہ آہستہ شمالی امریکی پلیٹ کے نیچے جا رہی ہیں، اور نئے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ نظام خود کو اندر سے توڑ رہا ہے۔