• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارجنٹائن میں ڈائناسور کا سات کروڑ سال پرانا انڈا عمدہ حالت میں دریافت

کراچی (نیوز ڈیسک) ارجنٹائن میں ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے ڈائناسور کا 7؍ کروڑ سال پرانا انڈا دریافت کیا ہے جو نہایت عمدہ حالت میں ہے، اس معیار کا پہلا محفوظ نمونہ ہے۔ یہ انڈہ ارجنٹائن کے صوبہ ریو نیگرو کے علاقے میں کھدائی کے دوران دریافت ہوا۔ سائنس میگزین کی رپورٹ کے مطابق، برنارڈو ریواڈاویا ارجنٹائن میوزیم آف نیچرل سائنسز کے ماہر گونزالو لیونیل مونوز کے مطابق یہ دریافت ’’مکمل طور پر غیر متوقع‘‘ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈائناسور کے فوسلز تو اکثر مل جاتے ہیں لیکن انڈے انتہائی کم یاب ہوتے ہیں، وہ بھی اس قدر محفوظ حالت میں۔ ماہرین کی ٹیم اس وقت علاقے میں فوسل کھدائی مہم پر تھی جب انہیں یہ نایاب انڈا ملا۔ اس سے قبل بھی اس خطے میں ڈائناسور کے انڈے ملے ہیں، مگر اس معیار کا محفوظ نمونہ پہلی مرتبہ سامنے آیا ہے۔ انڈے کا سائز شترمرغ کے انڈے جتنا ہے، اور ممکنہ طور پر یہ بوناپارٹینیکَس (Bonapartenykus) نسل کے ڈائناسور کا ہے۔ یہ ایک چھوٹا لیکن گوشت خور تھیروپوڈ ڈایناسور تھا جو کریٹیشیس دور کے آخر میں اس خطے میں پایا جاتا تھا۔ مونوز کے مطابق گوشت خور ڈایناسورز کے انڈے ملنا نہایت نایاب ہے کیونکہ ان کی تعداد کم تھی اور ان کے انڈے نسبتاً نازک ہوتے تھے۔ سائنسدانوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ابھی اس انڈے سے ڈی این اے نکالنے یا ’’جراسک پارک‘‘ طرز کے تجربات کا کوئی منصوبہ نہیں۔

دنیا بھر سے سے مزید