• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رابطہ کمیٹی نے اپوزیشن کے ساتھ معاہدے کی توثیق کردی

کراچی میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے اپوزیشن کے ساتھ ہوئے معاہدے کی توثیق کردی ہے۔

ایم کیو ایم نے اپوزیشن کے ساتھ پریس کانفرنس سے پہلے رابطہ کمیٹی سے معاہدہ منظور کرالیا۔

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا ہے کہ پارٹی پالیسی کے تحت معاہدے کی رابطہ کمیٹی سے توثیق ضروری تھی، اپوزیشن سے رات گئے ہوئے معاہدے کو رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں رکھا گیا۔

رہنما ایم کیو ایم نے بتایا کہ معاہدے کی توثیق کے بعد اب ایم کیو ایم اپوزیشن کے ساتھ پریس کانفرنس میں معاہدے کے نکات کا اعلان کرے گی۔

ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر امین الحق نے بتایا کہ رابطہ کمیٹی نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کی توثیق کر دی ہے۔

استعفیٰ وزیراعظم کا بھیج دیا ہے، امین الحق

امین الحق نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کا بھیج دیا ہے، اور اسے منظور کرنے کی درخواست کی ہے۔

ایم کیو ایم رہنما امین الحق نے کہا کہ مجھے پارٹی نے وفاقی وزارت کے لیے نامزد کیا، ایم کیو ایم کے ذمے دار کارکن کی حیثیت سے اس کے فیصلوں کا پابند ہوں۔

ذمے دار کارکن کی حیثیت سے پارٹی فیصلوں کا پابند ہوں، امین الحق

ان کا مزید کہنا تھا کہ اپنی جماعت کے فیصلوں کی روشنی میں بطور وفاقی وزیر استعفی دیتا ہوں، بطور کارکن اپنی جماعت سے ملنے والی وزارت کی ذمہ داریوں کا امین تھا، مجھے اپنے فرائض منصبی دیانتداری سے ادا کرنے پر فخر ہے۔

امین الحق کا استعفیٰ کے متن میں کہنا تھا کہ اللّٰہ کا شکر ہے اس نے مجھے کارکنوں اور پارٹی کے سامنے سرخرو کیا، کابینہ سربراہ کی حیثیت سے وزیراعظم صاحب آپ کا بھی ممنون و مشکور ہوں۔

امین الحق کے پاس وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کا قلمدان تھا۔

خالد مقبول کی ہدایت پر وفاقی وزیر قانون کی حیثیت سے استعفیٰ دیتا ہوں، فروغ نسیم

دوسری جانب فروغ نیسم نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کی ہدایات پر وفاقی وزیر قانون کی حیثیت سے اپنا استعفیٰ پیش کرتا ہوں۔

فروع نسیم نے کہا کہ صدر مملکت پاکستان کو میرا استعفیٰ منظور کرنے کی سفارش کی جائے۔

اس سے قبل ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا آن لائن اجلاس ہوا، کراچی اور اسلام آباد سے ارکان شریک ہوئے۔

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی اجلاس کی صدارت کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی بذریعہ ویڈیو لنک کی۔

اجلاس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے آن لائن اجلاس میں اپوزیشن سے ہوئے معاہدے پر اعتماد میں لیا جائے گا، اجلاس میں معاہدے کے نکات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

رابطہ کمیٹی اجلاس کیلئے نسرین جلیل، محفوظ یار خان کے علاوہ کہف الوری،حمید الظفر،شکیل احمد، ارشد حسن، ارشاد ظفیر اور ڈاکٹرعبدالقادر خانزادہ بھی بہادر آباد مرکز پہنچ چکے ہیں۔

ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق اجلاس میں ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے تمام اراکین شرکت کررہے ہیں، جبکہ اسلام آباد میں موجود عامر خان، وسیم اختر، کنور نوید اور امین الحق کے علاوہ فیصل سبزواری ، خواجہ اظہار الحسن اور جاوید حنیف ویڈیو لنک سے شرکت کررہے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین بہادرآباد مرکز سے اجلاس میں شرکت کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے 20 سے زائد نکات پر مبنی مطالبات حکومت اور اپوزیشن کےسامنے رکھے ہیں، رابطہ کمیٹی نے مذاکرات کا مینڈیٹ مذاکراتی کمیٹی کو دیا تھا، مذاکراتی کمیٹی طے پانے والے معاہدے کی تفصیلات سے رابطہ کمیٹی کو آگاہ کرے گی۔

قومی خبریں سے مزید