تحریک انصاف حکومت کے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پچھلی حکومت کی 2 بڑی معاشی ناکامیوں کا اعتراف کرلیا۔
پریس بریفنگ میں سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ سب سے پہلی ناکامی تو یہ ہے کہ جب پی ٹی آئی حکومت آئی تو اس کی کوئی معاشی منصوبہ بندی تھی ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا معاشی پلان بناتے بناتے وقت لگا، دوسری ناکامی یہ ہے کہ سرکاری کاروباری اداروں سے متعلق کچھ بھی نہیں کرسکے۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عشرت حسین نے سرکاری کاروباری اداروں سے متعلق بہت اچھا پلان بھی دیا مگر حکومت نے اس پر عمل نہیں کیا۔
اس سے قبل ایک بیان میں شوکت ترین نے مفتاح اسماعیل کو اپنے اعداد و شمار چیک کرنے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ن لیگ سےکم چھوڑکرجارہی ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ 19 ارب ڈالر سے زائد کا تجارتی خسارہ چھوڑ کر گئی تھی۔
اُن کا کہنا تھاکہ ن لیگ حکومت نے پاکستان کا 48 ارب ڈالر کا نقصان کیا، بڑی صنعتیں 7.6 فیصد سے نمو کر رہی ہیں، رواں سال 5 فیصد شرح نمو کا امکان ہے۔