• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہوشربا مہنگائی کے تناظر میں غریب اور متوسط طبقے کی مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے رمضان المبارک میں ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹوروں پر چینی کی قیمت مزید کم کر کے 85کی بجائے 70روپے، اسی طرح 20کلو گرام آٹے کا تھیلا 950روپے کی بجائے 800روپے میں فروخت کرنے کا حکم دیا ہے۔ ماہ صیام میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں عام لوگوں کے لیے ارزاں نرخوں پر ضروری اشیا کی فراہمی کیلئے ہر سال اربوں روپے کے امدادی پیکیج دیتی ہیں جو ضروری اور قابل ستائش بات ہے نیز اس سال یوٹیلیٹی سٹوروں پر 19اشیا کی قیمتیں کم کرنے کیلئے 28ارب روپے کا امدادی پیکیج دے رکھا ہے جس کی مالیت وزیر اعظم شہباز شریف کے متذکرہ اعلان کے بعد مزید بڑھ گئی ہے۔ یہاں یہ امر واقع ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹور اور رمضان بازاروں میں اکثر مقامات پر بدنظمی کے باعث یا عملے کی ملی بھگت سے اشیائے ضروریہ غیر متعلقہ لوگ یا عام دکاندار خرید کر مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں اور سارا دن قطار میں کھڑے مستحق افراد خالی ہاتھ واپس لوٹتے ہیں۔ حکومت نے ملک بھر میں 6ہزار کے قریب یوٹیلیٹی اسٹور قائم کر رکھے ہیں جہاں عام دنوں میں بھی رعایتی نرخوں پر فراہم کی جانے والی اشیا کا عموماً فقدان ملتا ہے۔ یہ صورتحال بھاری بھر کم تنخواہیں لینے والے نگران افسران کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے مزید برآں ماہ صیام میں آٹے اور چینی کے علاوہ کوکنگ آئل اور بناسپتی گھی کا استعمال بھی بڑھ جاتا ہے۔ گزشتہ برس رمضان میں بناسپتی گھی اور کوکنگ آئل کی قیمت 175روپے مقرر تھی لیکن ان بارہ ماہ میں کم و بیش چار مرتبہ نرخ بڑھنے کے بعد اس وقت عام مارکیٹ میں یہ 470روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اس طرف بھی توجہ دینی چاہئے۔

تازہ ترین