• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجلی لوڈشیڈنگ کا عذاب ڈراؤنا خواب بن کر لوٹ آیا

بجلی کی لوڈشیڈنگ کا عذاب ایک با ر پھر ڈراؤنا خواب بن کر لوٹ آیا ہے۔

سب کام چوپٹ ہوگئے، دن اور رات کا آرام برباد ہوگیا، رمضان اور گرمی کے باوجود مختلف شہروں میں بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ جاری ہے۔

کراچی، لاہور، راولپنڈی، پشاور، کوئٹہ اور ملتان سمیت کئی شہروں میں سحر، افطار ہو یا شدید گرمی کے لمحات بجلی جانے کا کوئی وقت نہیں۔

درزی ٹینشن میں آگئے کہ عید کے آرڈرز کا چیلنج کیسے پورا کریں؟ دکانداروں پر لوڈشیڈنگ کے باعث جنریٹر کے تیل کا بوجھ بڑھ گیا۔

مارکیٹوں میں سارا سارا دن بھاں بھاں کرتے جنریٹروں سے خریدار بھی کوفت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

ادھر کراچی کو نیشنل گرڈ سے ایک ہزار میگا واٹ بجلی کی فراہمی کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم نہیں ہوسکا۔

بحران کی ایک وجہ کے الیکٹرک کے 900 میگاواٹ بجلی گھر منصوبے میں ایک سال کی غیر معمولی تاخیر بھی ہے۔

نیپرا کراچی میں بجلی گھر منصوبے میں تاخیر اور آدھی رات کے وقت لوڈشیڈنگ کا نوٹس لینے میں ناکام رہا ہے۔

دوسری طرف کے-الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ بجلی بندش دورانیے میں ڈیڑھ گھنٹا کمی کردی گئی ہے۔

کراچی کے بعد لاہور میں بھی بجلی کا کوٹا بڑھادیا گیا، شہریوں کو لوڈشیدنگ میں عارضی ریلیف مل گیا، دیہات اور چھوٹے شہروں میں بجلی کی طویل بندش جاری ہے۔

قومی خبریں سے مزید