• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پریانتھا کمارا قتل کیس، سزائے موت پانے والے قیدی نے فیصلہ چیلنج کردیا

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کی جانب سے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا قتل کیس میں سزائے موت پانے والے قیدی نے فیصلہ چیلنج کردیا۔

قیدی حافظ محمد تیمور نے انسداد دہشتگردی کورٹ کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے، جس میں ملزم کی جانب سے بریت اپیل دائر کی گئی ہے۔

حافظ محمد تیمور کی جانب سے دائر اپیل میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ استغاثہ شہادت کی بنیاد پر ملزم کے خلاف جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا، ملزم حافظ تیمور پر الزام ہے کہ اس نے سری لنکن شہری کے سر پر اینٹ ماری، فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ میں اینٹ مارنے سے متعلق رپورٹ منفی ہے۔

اپیل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چشم دید گواہوں کی شہادتیں بھی قانونی تقاضے پورے نہیں کرتیں، سری لنکن شہری کو قتل کرنے کا وقوعہ باقاعدہ منظم منصوبے کے تحت نہیں تھا، بلکہ ان کا قتل حادثاتی تھا۔

دائر اپیل میں کہا گیا ہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹھوش شواہد کے بغیر 6 افراد کو سزائے موت سنائی، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کسی ہجوم میں ہر ملزم کے کردار کی شناخت نہیں ہوسکتی، ہجوم میں ہر ملزم کے کردار کی شناخت نہ ہونے پر اسے سزا بھی نہیں دی جاسکتی۔

اپیل میں یہ استدعا کی گئی ہے کہ عدالت انسداد دہشتگردی کورٹ کا سری لنکن شہری کو قتل کے جرم میں ملزم کو سزائے موت دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 6 افراد کو سزائےموت اور 82 مجرمان کو قید کی سزائیں دی تھیں جبکہ ایک ملزم کو بری کر دیا تھا۔

سیالکوٹ میں 3 دسمبر کو توہین مذہب کے الزام میں سیکڑوں افراد نے فیکٹری کے سری لنکن منیجر کو تشدد کرکے قتل کیا اور اُس کی لاش جلادی تھی۔

قومی خبریں سے مزید