مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر کی خریداری کرنے والے ارب پتی ایلون مسک نے ٹوئٹر پر ’آزادی اظہار‘ سے متعلق وضاحت دے دی ہے۔
ایلون مسک کا کہنا ہے کہ "آزاد اظہار" سے ان کا کیا مطلب ہے، مسک نے کہا کہ آزادی اظہار کو قانون سے مماثل ہونا چاہیے اور وہ ایسے سنسر شپ کے خلاف ہیں جو قانون سے بالا تر ہوں۔
ٹیسلا کے سربراہ نے کہا کہ اگر عوام کم آزادی اظہار چاہتے ہیں، تو وہ حکومت سے مطالبہ کریں کہ وہ اس کے لیے قوانین منظور کرے۔
یاد رہے کہ ایلون مسک نے معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آزادانہ بولنا ایک فعال جمہوریت کی بنیاد ہے، اور ٹوئٹر ڈیجیٹل ٹاؤن اسکوائر ہے جہاں انسانیت کے مستقبل کے لیے اہم معاملات پر بحث کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے درمیان 44 ارب ڈالر میں فروخت کا معاہدہ طے پاگیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ٹوئٹر نے ایلون مسک کی 54.20 ڈالر فی شیئر میں خریدنے کی پیشکش قبول کرلی ہے۔
معاہدے کے بعد ایلون مسک ٹوئٹر کے واحد سب سے بڑے شیئر ہولڈر بھی بن گئے۔
رپورٹس کے مطابق یہ اب تک کسی بھی پرائیویٹ کمپنی کو خریدنے کا سب سےبڑا سودا ہے۔