• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایلون مسک کی ٹوئٹر ڈیل کے بعد ٹیسلا کی مارکیٹ قدر میں کمی

فوٹو، فائل
فوٹو، فائل

ایلون مسک کی ٹوئٹر ڈیل کی وجہ سے ان کی کمپنی ٹیسلا کو 126 بلین ڈالر کی مالیت کا نقصان ہوا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، ٹیسلا ٹوئٹر کے معاہدے میں شامل نہیں ہے، پھر بھی کمپنی کے شیئرز کو قیاس آرائیوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ’جب ایلون مسک نے عوامی سطح پر یہ بتانے سے انکار کیا کہ ان کے پاس ٹوئٹر کو خریدنے کے لیے نقد رقم کہاں سے آئی ہے تو ان کی کمپنی ٹیسلا کے شیئرز میں 12.2 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی جن کی قیمت تقریباََ21 بلین ڈالر ہے۔

یاد رہے کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر ڈیل کے لیے 21 بلین ڈالر کی نقد رقم کا وعدہ کیا تھا۔

اس حوالے سے ویڈبش سیکیورٹیز کے تجزیہ کار ڈینیئل آئیوس کا کہنا ہے کہ ’ایلون مسک کی جانب سے آنے والی اسٹاک کی فروخت کے بارے میں تشویش اور اس امکان کی وجہ سےکہ وہ ٹوئٹر ڈیل میں کافی مشغول ہورہے ہیں ، ٹیسلا کمپنی کے شیئرز متاثر ہوئے‘۔

تاہم، ٹیسلا کمپنی کی جانب سے ابھی تک اس بارے میں کسی قسم کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

یقینی طور پر، ٹیسلا کے شیئرز میں کمی بہت سے ٹیکنالوجی سے متعلقہ اسٹاکس کے لیے ایک چیلنجنگ پس منظر کے خلاف سامنے آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، منگل کے روز امریکی اسٹاک مارکیٹ دسمبر 2020 کے بعد اپنی نچلی ترین سطح پر بند ہوئی کیونکہ سرمایہ کار عالمی شرح نمو میں کمی اور امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح میں مزید جارحانہ اضافے سے پریشان تھے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ منگل کو ٹوئٹر کےشیئرز بھی 3.9 فیصد کمی کے بعد  49.68 ڈالر پر بند ہوئے حالانکہ ایلون مسک نے پیر کو اسے 54.20 ڈالر فی شیئر کیش میں خریدنے پر اتفاق کیا تھا۔

اس حوالے سے اوندا کارپوریشن کے سینئر مارکیٹ تجزیہ کار ایڈ مویا کا کہنا ہے کہ’اگر ٹیسلا کے شیئرز کی قیمت مسلسل گرتی رہتی ہے، تو اس سے ایلون مسک کی مالی حالت خطرے میں پڑ جائے گی‘۔

ایلون مسک نے اپنے ٹیسلا کمپنی کے شیئرز پر 12.5 بلین ڈالر کا قرض بھی لیا ہوا ہے۔

ٹیسلا معاہدے کے ایک حصے کے طور پر، مسک نے اپنے ٹیسلا اسٹاک سے منسلک 12.5 بلین ڈالر کا مارجن قرض بھی لیا۔ وہ پہلے ہی اپنے Tesla کے تقریباً نصف حصص کے خلاف قرض لے چکا تھا۔

خاص رپورٹ سے مزید