وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کارروائی کرسکتا ہے۔ عمران خان کو 6 ماہ قید، جرمانہ اور نااہلی کی سزا دی جاسکتی ہے۔
جیونیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنما تحریک انصاف ریاض فتیانہ نے کہا کہ اگر انہیں دیوار سے لگایا گیا تو شدید ردعمل آئے گا۔
وزیر قانون نے کہا کہ عمران کے خلاف الیکشن کمیشن توہین عدالت کے الزام میں کارروائی کرسکتا ہے، عمران خان کو چھ ماہ قید ہو سکتی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان نا اہل ہوسکتے ہیں، جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ 24 گھنٹے میں حلف نہ لیا گیا ہو، وزیراعلیٰ کے انتخاب سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آیا اپیل کرنی تھی تو کرلیتے۔
اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ چوہدری سرور نے عثمان بزدار کو بلا کر استعفے کی تصدیق کروائی تھی، وزیراعلیٰ کی نشست خالی ہوئی تو چوہدری پرویز الہٰی امیدوار بنے، عثمان بزدار نے ساتھ کھڑے ہو کر چوہدری پرویز الہٰی کے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔
وزیر قانون نے کہا کہ وہ منحرف نہیں پی ٹی آئی کے اراکین ہیں، منحرف تو تب ہوں گے جب ڈیکلیئریشن آئے، راجا ریاض اور نور عالم نے اپنے ضمیر کی آواز پر فیصلہ کیا کہ استعفیٰ نہیں دینا۔
انہوں نے کہا کہ ان 20 ارکان نے نہ عدم اعتماد میں ووٹ کیا نہ ہی وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹ کیا، تحریک انصاف کے ان 20 ارکان اسمبلی پر 63اے کا اطلاق نہیں ہوتا، 20 ارکان اسمبلی پر 63 اے تب لگتا جب وہ عمران خان کے خلاف شہباز شریف کو ووٹ دیتے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کے لیے قانون اپنا راستہ لے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ریاض فتیانہ نے کہا کہ ملک اس وقت شدید آئینی، قانونی، سیاسی اور انتظامی بحران کا شکار ہے، بے نظیر بھٹو اور نواز شریف نے لندن میں معاہدہ کیا کہ کوئی حکومت آئے گی پانچ سال پورا کرے گی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے لندن میں ہوئے معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی۔
ریاض فتیانہ نے کہا کہ 20لاکھ لوگ لارہے ہیں پارٹی فیصلہ کرے گی، کہ لانگ مارچ کا رخ اسلام آباد ہوگا یا راولپنڈی۔
پی ٹی آئی کے رہنما ریاض فتیانہ نے کہا کہ ہمیں جتنا دیوار سے لگائیں گے اتنے زور سے ردعمل آئے گا، حکومت آئی ایم ایف کے آگے لیٹ گئی ہے، یہ کمپنی نہیں چلے گی۔