مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر خریدنے والے ارب پتی ایلون مسک کا کہناہے کہ منفی تبصروں کا اثر مجھ پر بھی ہوتا ہے، میں اینڈرائیڈ نہیں ہوں۔
سوشل میڈیا کے بڑے پلیٹ فارم ٹوئٹر پر متنازع اور مخالفانہ قبضے کے بعد ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سربراہ ایلون مسک نے پیر کو نیویارک میں سالانہ میٹ گالا میں اپنی والدہ کے ساتھ ریڈ کارپیٹ پرمیڈیا کو اپنی پہلی جھلک دکھادی۔
ارب پتی بزنس مین نے ٹوئٹر کے لیے اپنے آگے کے نئے منصوبوں کا انکشاف کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ میڈیا اور انٹرنیٹ پر ان کے مخالفین کی جانب سے کیے گئے منفی تبصروں سے مکمل طور پر محفوظ نہیں ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ’یہ کبھی کبھی مجھ پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں، میرا مطلب ہے، میں ایسا نہیں ہوں، آپ جانتے ہیں کہ میرے بھی جذبات ہیں‘۔
اُنہوں نے ہنستے ہوئے مزید کہا کہ’میں اینڈرائیڈ نہیں ہوں‘۔
لیکن ایلون مسک کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ان چیزوں کو حقیقت نہیں سمجھتے خاص طور پر جب بات آن لائن ٹرولنگ کی ہو۔
اُنہوں نےکہا کہ منفی تبصروں کے ذریعے ان کے ارادوں کو اکثر بہتری کی طرف کام کرنے کے بجائے کسی اور مقصد سے بدنام کیا جاتا ہے۔
ایلون مسک نے کہا کہ’ایسے لوگ کہتے ہیں کہ جہنم کا راستہ اچھے ارادوں سے ہموار ہوتا ہے، لیکن میرے خیال میں یہ زیادہ تر برے ارادوں کے ساتھ ہموار ہوتا ہے‘۔
اُنہوں نے مزیدکہا کہ’نیت ہر بار ہی اچھی ہوتی ہےاور امید ہے کہ میری اچھی نیت جہنم کی راہ ہموار نہیں کرے گی‘۔
ایلون مسک نے یہ بھی بتایا کہ مستقبل میں مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کیسی نظر آئےگی۔
اُنہوں نے کہا کہ’میں چاہتا ہوں کہ یہ جتنا ممکن ہو سکے اتنی وسیع پیمانے پراور جامع ہو‘۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ’آپ جانتے ہیں، ٹوئٹر پر ہر چیز کا نتیجہ نکلتا ہے یہ ایک ایسی سروس ہے جو وسیع پیمانے پر ہے، تو میرا مقصد اب یہ ہونا چاہیے کہ زیادہ تر امریکی اس پرموجود ہوں اور بات کر رہے ہوں‘۔
واضح رہے کہ ایلون مسک نے منگل کے روز کہا تھا کہ ٹوئٹر ہمیشہ عام صارفین کے لیے مفت رہے گا لیکن تجارتی اور سرکاری صارفین سے مستقبل میں معمولی فیس وصول کی جاسکتی ہے کیونکہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو زیا دہ سے زیادہ امریکیوں تک پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں‘۔